ہندوستانی فوج نے جمعہ کی صبح کہا کہ پاکستان نے پوری مغربی سرحد پر ڈرون اور دیگر گولہ بارود کا استعمال کرتے ہوئے متعدد حملے کیے۔
فوج نے کہا کہ یہ حملہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ہوا اور پاکستانی فوجیوں نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی متعدد خلاف ورزیاں بھی کیں۔
لائن آف کنٹرول ایک حقیقی سرحد ہے جو متنازعہ ہمالیائی خطے کو دو روایتی حریفوں کے درمیان تقسیم کرتی ہے۔
پاکستانی فوج نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ بھارت 'کہانیاں بنا رہا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کہہ رہا ہے کہ پاکستان نے متعدد مقامات پر حملے کیے۔ پاکستانی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 'یہ صرف ایک شاندار کہانی ہے اور آپ اس پر ہنس سکتے ہیں۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'کیا وہ 18 ویں صدی میں رہ رہے ہیں یا 21 ویں صدی میں، کیونکہ ہر میزائل ایک ڈیجیٹل نشان چھوڑتا ہے؟'
کشمیر
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں رات گئے بھارتی گولہ باری میں پانچ شہری ہلاک ہو گئے۔
ضلع کوٹلی سے تعلق رکھنے والے پولیس اہلکار عدیل خان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ 'بھارتی فورسز نے شہری علاقوں پر گولہ باری کی جس کے نتیجے میں دو سالہ بچی سمیت پانچ افراد ہلاک اور بارہ زخمی ہوگئے'۔
مظفر آباد میں مقیم ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
اس کے جواب میں پاک فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پار تین بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔
حکام کے مطابق بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر کم از کم 16 افراد ہلاک ہوئے۔
بھارت کے سرکاری نشریاتی ادارے ڈی ڈی نیوز کے مطابق بھارت نے شمالی بھارت میں 10 مئی تک 27 ہوائی اڈوں کو بند کر دیا ہے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ تقریبا 430 سویلین پروازیں منسوخ کردی گئیں۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی اس ہفتے اس وقت بڑھ گئی جب بھارت نے منگل کی رات دیر گئے 'آپریشن سندور' کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس نے پاکستان میں نو مقامات پر حملہ کیا۔
پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی میزائل حملوں اور سرحد پار فائرنگ میں 31 افراد ہلاک ہوئے۔