غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
اسرائیل غزہ کی طرف جانے والے امدادی بحری جہاز 'مدلین' کو روکنے کی تیاری کر رہا ہے: رپورٹ
بین الاقوامی کمیٹی برائے غزہ محاصرہ توڑنے نے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ امدادی جہاز 'مدلین' مصری پانیوں میں داخل ہو چکا ہے اور غزہ کی طرف بڑھ رہا ہے، حالانکہ اسرائیل نے اسے روکنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
اسرائیل غزہ کی طرف جانے والے امدادی بحری جہاز 'مدلین' کو روکنے کی تیاری کر رہا ہے: رپورٹ
The military aims to halt the ship before it enters Gaza’s territorial waters, citing its enforcement of the naval blockade. / AP
4 گھنٹے قبل

چینل 12 نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی بحریہ غزہ کی طرف  رخت سفر باندھنے والے امدادی جہاز 'مدلین' کو روکنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس بحری جہا ز کو اسے اسرائیل کے مرکزی علاقے اشدود بندرگاہ کی طرف لے جانے کا منصوبہ ہے۔

فوج کا مقصد جہاز کو غزہ کے علاقائی پانیوں میں داخل ہونے سے پہلے روکنا ہے، جس کا حوالہ بحری ناکہ بندی کے نفاذ کے طور پر دیا گیا ہے۔

چینل 12 نے مزید بتایا  کہ جہاز پر موجود کارکنان کو اسرائیلی حکام کے حوالے کر کے ملک بدر کیا جائے گا۔

بین الاقوامی کمیٹی برائے غزہ محاصرہ توڑنے نے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ امدادی جہاز 'مدلین' مصری پانیوں میں داخل ہو چکا ہے اور غزہ کی طرف بڑھ رہا ہے، حالانکہ اسرائیل نے اسے روکنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

کمیٹی، جو امدادی قافلے کے منتظمین میں سے ایک ہے، نے ایک بیان میں کہا کہ جہاز نے شمالی مصر کے شہر اسکندریہ کو عبور کر لیا ہے اور "چند گھنٹوں میں منصورہ شہر پہنچے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ "آنے والے گھنٹے انتہائی اہم ہوں گے۔"

ضروری امدادی سامان

گزشتہ ہفتے، اسرائیلی سرکاری نشریاتی ادارے کان نے رپورٹ کیا کہ تل ابیب نے جہاز کو گزرنے کی ابتدائی اجازت واپس لے لی ہے۔ یہ منظوری اس بنیاد پر واپس لی گئی کہ یہ مستقبل کے انسانی امدادی مشنز کے لیے "ایک مثال قائم" کر سکتی ہے۔

منتظمین کے مطابق بحری جہاز غزہ کے عوام کے لیے انتہائی ضروری سامان لے کر جا رہا ہے، جس میں بچوں کے لیے خاص دودھ، آٹا، چاول، ڈائپرز، خواتین کی صفائی کے سامان، پانی صاف کرنے کے آلات، طبی سامان، بیساکھیاں، اور بچوں کے مصنوعی اعضا شامل ہیں۔

فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے زیر انتظام ایک اور جہاز، 'کانشینس'، کو 2 مئی کو مالٹا کے ساحل کے قریب ڈرونز نے نشانہ بنایا گیا تھا۔

اسرائیل نے بین الاقوامی جنگ بندی کی اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے اکتوبر 2023 سے غزہ میں تباہ کن حملے جاری رکھے ہیں، جن میں تقریباً 54,800 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

امدادی اداروں نے غزہ کے دو ملین سے زیادہ باشندوں میں قحط کے خطرے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

گزشتہ نومبر میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

اسرائیل کو بین الاقوامی عدالت انصاف میں غزہ کے شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کے لیے نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us