ترک پارلیمان نے غزہ پر اسرائیل کی جاری نسل کشی، اس کے وسیع تر علاقائی اقدامات اور ایران کو نشانہ بنانے والے جاری حملوں کی مذمت کرتے ہوئے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی ہے۔
بدھ کے روز سرکاری گزٹ میں شائع ہونے والے ایک بیان میں قانون سازوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت نے کئی دہائیوں کے قبضے، منظم تشدد اور حالیہ بمباری کے ذریعے "انسانیت کے خلاف جرائم" کا ارتکاب کیا ہے جس میں غزہ میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
انہوں نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی بھی مذمت کی اور انہیں "اشتعال اور دھمکی آمیز" قرار دیا اور متنبہ کیا کہ وہ خطے کو وسیع تر جنگ میں گھسیٹنے کا خطرہ رکھتے ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ہم ایران پر اسرائیل کے حملوں اور غزہ کے عوام کی نسل کشی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ترک پارلیمان نے کہا کہ وہ خطے کے بے گناہ لوگوں کے ساتھ کھڑی رہے گی اور سفارتکاری کے ذریعے دیرپا امن قائم کرنے کی کوششوں کی حمایت کرے گی۔
ترک پارلیمان نے بین الاقوامی اداروں اور حکومتوں سے بھی اپنی خاموشی ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور ان پر زور دیا کہ وہ ریاستی حمایت یافتہ تشدد کے سامنے "قانونی اور سفارتی ذمہ داری" لیں۔
17 جون کو منظور ہونے والی اور اقوام متحدہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ترکیہ مشرق وسطیٰ میں امن، استحکام اور انصاف کے لیے کی جانے والی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔