برطانیہ، جوہری ہتھیار اٹھانے کے اہل، کم از کم 12 عدد ایف۔35 اے لڑاکا طیارے خریدنے کا منصوبہ بنارہا ہےجنہیں نیٹو کے فضائی جوہری مشن میں شامل کیا جائے گا۔
برطانوی سرکاری ذرائع کے مطابق وزیر اعظم 'کیئر اسٹارمر' بدھ کے روز نیدرلینڈز میں متوقع نیٹو سربراہی اجلاس میں اس منصوبے کا اعلان کریں گے اور رکن ممالک سے اتحاد کے ساتھ اپنی وابستگی کو مضبوط کرنے کی اپیل کریں گے ۔
ایف۔35 اے طیارے روایتی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر انہیں امریکی ساختہ جوہری بموں سے بھی لیس کیا جا سکتا ہے۔
زیادہ تر امریکی کمپنی "لاک ہیڈ مارٹن "کے تیار کردہ اور مہنگے ترین ان پانچویں نسل لڑاکا طیاروں کا شمار دنیا کے جدید ترین طیاروں میں ہوتا ہے۔
اسٹارمر نے کہا ہے کہ "اس متعصب اور غیر یقینی دور میں ہم امن کو دائمی سمجھنے کی غلطی نہیں کر سکتے یہی وجہ ہے کہ ہماری حکومت قومی سلامتی میں سرمایہ کاری کر رہی ہے"۔
ڈاؤننگ اسٹریٹ نے اس اقدام کو "برطانیہ کے جوہری موقف کے اندر ایک نسل کی سب سے بڑی مضبوطی" قرار دیا ہے۔
اسٹارمر نے کہا ہے کہ "جیسے برطانیہ کے تحفظ میں نیٹو کے کردار پر انگلی نہیں اٹھائی جاسکتی بالکل اسی طرح برطانیہ کی نیٹو کے ساتھ وابستگی پر سوال نہیں اٹھایا جا سکتا ۔ لیکن یورو۔اٹلانٹک علاقے کو، آنے والی نسلوں کے لیے، محفوظ رکھنے کے لیےہم سب کو آگے بڑھنا ہوگا"۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہےکہ اس فیصلے سے 100 کاروباروں کو فائدہ ہوگا اور ملک بھر میں روزگار کے 20,000 مواقع پیدا ہوں گے۔ یہ پہلو ہماری عالمی لیڈر کی حیثیت کی حامل "رائل ایئر فورس" کے لیے ایک نئے دورکی نشاندہی کرتا ہے۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک رُٹے نے اس اعلان کو "نیٹو کے لیے ایک اور مضبوط برطانوی تعاون" قرار دیا ہے۔