پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چین، پاکستان اور افغانستان نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کو افغانستان تک توسیع دینے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ معاہدہ بیجنگ میں چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کی میزبانی میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے سہ فریقی اجلاس کے دوران طے پایا۔
پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور قائم مقام افغان وزیر خارجہ عامر خان متقی نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
دونوں رہنماؤں نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) تعاون بڑھانے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو افغانستان تک بڑھانے پر اتفاق کیا۔
بیجنگ کی جانب سے ایک علیحدہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تینوں ممالک مشترکہ طور پر بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی تعمیر میں تعاون کو گہرا کریں گے، چین پاکستان اقتصادی راہداری کی افغانستان تک توسیع کو فروغ دیں گے اور علاقائی انٹرکنکشن نیٹ ورکس کی تعمیر کو مضبوط کریں گے۔
64 ارب ڈالر کا سی پیک منصوبہ بی آر آئی کا اہم جزو ہے۔ یہ سڑکوں، ریلوے اور کارگو، تیل اور گیس کی نقل و حمل کے لئے پائپ لائنوں کے نیٹ ورک کے ذریعے چین کے شمال مغربی صوبے سنکیانگ کو بلوچستان میں پاکستان کی گوادر بندرگاہ سے جوڑتا ہے۔
بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو چین کی عالمی انفراسٹرکچر مہم ہے جس کا مقصد چین اور شراکت دار ممالک کے درمیان اقتصادی رابطے کو بڑھانا ہے۔
ملاقات کے دوران وزرائے خارجہ نے سفارتی روابط کو مضبوط بنانے، مواصلات کو بہتر بنانے اور تجارت، بنیادی ڈھانچے اور ترقی کو فروغ دینے کے لئے عملی اقدامات اٹھانے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور علاقائی استحکام اور خوشحالی کی حمایت کے لئے مشترکہ عزم پر زور دیا۔