غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 13 یہودی بستیوں کو قانونی بنانے کی منظوری دے دی
آبادکاری چوکیوں کو الگ کرنے اور قانونی حیثیت دینے کے منصوبے کی منظوری ، یہودیہ اور سامریہ میں حقیقی خودمختاری کی طرف اٹھایا گیاایک اور اہم قدم ہے : سموترچ
اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 13 یہودی بستیوں کو قانونی  بنانے کی منظوری دے دی
FILE PHOTO: Israeli Finance Minister Bezalel Smotrich in Petah Tikva, Israel / Reuters
24 مارچ 2025

اسرائیل کے انتہائی متعصب وزیرِ خزانہ بزلیل سموٹرچ  نے کہا ہے کہ" اسرائیل  سیکیورٹی کابینہ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 13 آبادکاری چوکیوں کو الگ کرنے اور قانونی حیثیت دینے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ"ہم یہودی بستیوں میں معمول کے حالات اور نظم و نسق کے قیام کی تحریک کی قیادت کرتے رہیں گے۔ہم چھپنے یا معافی مانگنے کی بجائے اپنا جھنڈا بلند کر رہے اور بستیاں تعمیر کر رہے ہیں"۔

سموترچ نے کہا ہے کہ 13 آبادکاری چوکیوں کو الگ کرنے اور قانونی حیثیت دینے کے منصوبے کی منظوری ، یہودیہ اور سامریہ (مغربی کنارہ) میں حقیقی خودمختاری کی طرف ایک اور اہم قدم ہے"۔

آبادکاری چوکیوں کو الگ کرنے کا فیصلہ ہفتہ کی رات کابینہ کے اجلاس کے دوران کیا گیا ہے۔

فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے اسرائیلی اقدام کی مذمت کی اور اسے "فتنہ مسلط کرنے کی ایک ناکام کوشش قرار دیا ہے"۔

حماس نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "سموترچ کے بیانات  اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ آبادکاریاں، اپنی تمام شکلوں میں، ایک نسل پرستانہ نوآبادیاتی منصوبہ ہیں جس کا مقصد ہمارے لوگوں کو بے گھر کرنا، ان کی زمین اور مقدس مقامات کو چرانا، اور ایک نفرت انگیز نسل پرستی کا نظام نافذ کرنا ہے۔ اور یہ کاروائی تمام بین الاقوامی اور انسانی قوانین اور معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے" ۔

حماس نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا  ہےکہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی غیر قانونی آبادکاری کی توسیع کو روکنے کے لیے کارروائی کرے۔

770,000 غیر قانونی اسرائیلی آبادکار

فلسطینی رپورٹوں کے مطابق، 2024 کے آخر تک تقریباً 770,000 غیر قانونی اسرائیلی آبادکار مقبوضہ علاقے میں 180 بستیوں اور 256 چوکیوں میں رہ رہے تھے۔

اقوام متحدہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تمام اسرائیلی بستیوں کو بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی قرار دیتی اور خبردار کرتی ہے کہ مسلسل توسیع دو ریاستی حل کی کوششوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

مقبوضہ مغربی کنارے میں کشیدگی عروج پر ہےاور فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 کو غزہ پر حملے کے آغاز سے اسرائیلی فوج اور غیر قانونی آبادکاروں کے حملوں میں کم از کم 937 فلسطینی شہید اور 7,000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

جولائی میں، بین الاقوامی عدالت انصاف نے فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے طویل عرصے سے جاری قبضے کو غیر قانونی قرار دیا اور مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں تمام بستیوں کے انخلا کا مطالبہ کیا تھا۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us