چین نے بروز پیر جاری کردہ اعلان میں کہا ہے کہ ہم، "ہانگ کانگ سے متعلقہ معاملات پر سنگین رویے" کی وجہ سے امریکی کانگریس کے اراکین، حکام، اور غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کے سربراہان پر پابندیاں عائد کریں گے۔
چین وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکن نے بیجنگ میں صحافیوں سے بات چیت میں کہا ہے کہ "ہانگ کانگ چین کا ہے اورامریکہ کو ہانگ کانگ سے متعلقہ معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ہانگ کانگ سے متعلقہ معاملات پر امریکہ کی جانب سے اٹھائے گئے کسی بھی غلط قدم کا چین کی جانب سے سخت جوابی کارروائی کے ساتھ جواب دیا جائے گا"۔
چین کا مذکورہ بیان، واشنگٹن کی طرف سے رواں ماہ کے آغاز میں چین اور ہانگ کانگ کے چھ حکام پر پابندیاں عائد کیں اور کہا تھا کہ یہ پابندیاں "بین الاقوامی جبر" اور ہانگ کانگ کی خودمختاری کو نقصان پہنچائے جانے کی وجہ سے لگائی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ نے بیجنگ اور ہانگ کانگ کے حکام پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قوانین کو بین الاقوامی سطح پر استعمال کرکے "19 جمہوریت نواز کارکنوں کو ڈرانے دھمکانے اور ہراساں کرنے کی کوشش کی اور بیرون ملک فرار ہونے پر مجبور کیا ہے۔ ان افراد میں ایک امریکی شہری اور چار امریکی رہائشی شامل ہیں"۔
چین کا یہ تازہ ترین اقدام دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان پہلے سے جاری تجارتی جنگ کی شدت میں مزید اضافہ کر رہا ہے۔