سیاست
3 منٹ پڑھنے
چینی، ایرانی اور روسی سفیروں کی ایران جوہری مذاکرات کو جانبر کرنے کے حوالے سے ملاقات
ٹرمپ نے اپہلے پہلے دور صدارت میں یکطرفہ طور پر ایران کے یورپی ممالک اور امریکہ کے طے شدہ معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا
چینی، ایرانی اور روسی سفیروں کی ایران جوہری مذاکرات کو جانبر کرنے کے حوالے سے ملاقات
China, Russia and Iran hold meeting on Iranian nuclear issue in Beijing / Reuters
14 مارچ 2025

سرکاری میڈیا کے مطابق چینی، روسی اور ایرانی سفارتکاروں نے  ملاقات یہ ملاقات بیجنگ کی امیدوں کے تحت ہوئی تاکہ تہران کے جوہری پروگرام پر طویل عرصے سے رکے ہوئے مذاکرات کو دوبارہ شروع کیا جا سکے۔

تہران نے 2015 کے معاہدے پر واشنگٹن کی دستبرداری کے بعد ایک سال تک عمل کیا، لیکن پھر اپنی ذمہ داریوں کو کم کرنا شروع کر دیا۔ اس معاہدے کو بحال کرنے کی کوششیں اس کے بعد سے ناکام رہی ہیں۔

بیجنگ نے کہا ہے کہ اسے امید ہے کہ جمعہ کے مذاکرات "رابطے اور ہم آہنگی کو مضبوط کریں گے، تاکہ جلد از جلد مکالمہ اور مذاکرات دوبارہ شروع کیے جا سکیں۔"

چینی سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کی جانب سے ملاقات کے بارے میں جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ تینوں سفارتکاروں نے "ایران کے جوہری مسئلے اور دیگر مشترکہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔"

سرکاری میڈیا نے مذاکرات کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، جن میں چین کے نائب وزیر خارجہ ما ژاؤشو، روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف اور ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے شرکت کی۔

ٹرمپ، جنہوں نے جنوری میں وائٹ ہاؤس میں دوسری مدت کے لیے واپسی کی، نے ایران کے خلاف اپنی "زیادہ سے زیادہ دباؤ" کی پالیسی کو دوبارہ نافذ کیا ہے، جو ان کے پہلے دور میں اپنائی گئی حکمت عملی کی عکاسی کرتی ہے۔

انہوں نے ایران کے ساتھ نئے مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے، لیکن تہران نے امریکی پابندیاں ختم ہونے تک براہ راست مذاکرات کو مسترد کر دیا ہے۔

برابری  کی بنیاد

اس ہفتے، ٹرمپ نے تہران کو ایک خط بھیجا جس میں جوہری مذاکرات پر زور دیا گیا اور انکار کی صورت میں ممکنہ فوجی کارروائی  کا انتباہ دیا گیا۔

تہران نے جمعرات کو کہا کہ یہ خط، جس کے بارے میں ٹرمپ نے کہا کہ یہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے نام تھا، اس وقت "جائزہ لیا جا رہا ہے۔"

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جمعرات کو حکومت کے سرکاری اخبار میں شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا، "بالآخر، امریکہ کو پابندیاں ہٹانی چاہئیں۔"

"ہم براہ راست مذاکرات میں اس وقت شامل ہوں گے جب ہم برابر کی بنیاد پر ہوں گے، دباؤ اور دھمکیوں سے آزاد ہوں گے، اور ہمیں یقین ہو گا کہ عوام کے قومی مفادات کی ضمانت دی جائے گی۔"

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی گزشتہ ماہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے 60 فیصد خالصیت تک انتہائی افزودہ یورینیم کے اپنے ذخیرے میں نمایاں اضافہ کیا ہے، جو ایٹمی بم بنانے کے لیے درکار 90 فیصد کے قریب ہے۔

ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای نے اس ہفتے کہا کہ ان کا ملک "جوہری ہتھیار نہیں رکھتا" اور "انہیں حاصل کرنے کی کوشش میں بھی نہیں ہے۔"

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کی فروری کی ایک سہ ماہی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے 60 فیصد خالصیت تک انتہائی افزودہ یورینیم کے اپنے ذخیرے میں نمایاں اضافہ کیا ہے، جو جوہری ہتھیار بنانے کے لیے درکار 90 فیصد کے قریب ہے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us