جرمنی نے 2024 میں بجلی کی ضرورت کا 14 فیصد شمسی توانائی سے پورا کیا
جرمنی، 2030 تک، 215 گیگاواٹ شمسی بجلی گھر نظام تک پہنچنے کا ہدف رکھتا ہے
جرمنی نے 2024 میں بجلی کی ضرورت کا 14 فیصد شمسی توانائی سے پورا کیا
شمسی توانائی / TRT Global
7 جنوری 2025

یورپ میں بجلی کے سب سے بڑے صارف ملک جرمنی میں گذشتہ سال بجلی کی ضرورت کا 14 فیصد شمسی توانائی سے پورا کیا گیا ہے۔

جرمنی شمسی توانائی یونین نے ملک کے شمسی توانائی سیکٹر کے بارے میں رپورٹ جاری کی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 میں جرمنی میں شمسی توانائی کی تنصیب میں 2023 کے مقابلے میں 10فیصد اضافہ ہوا ہے۔ گذشتہ سال سے ملک کے بجلی نیٹ ورک میں، 17 گیگاواٹ سے زیادہ پاور کے اہل ایک ملین مالیت سے زائد سولر انرجی سسٹم نے بجلی کی فراہمی شروع کر دی  ہے۔

ملک میں شمسی توانائی پر منحصر کُل نصب شدہ بجلی پہلی دفعہ 100 گیگاواٹ کی تاریخی حد کو عبور کر گئی ہے اور گذشتہ سال جرمنی کی بجلی کی ضرورت کا تقریباً 14 فیصد شمسی توانائی سے پورا کیا گیا ہے۔

بجلی کی پیداوار میں اضافے  میں سب سے بڑا ہاتھ، گذشتہ سال میں 40 فیصد بڑھوتی دِکھا کر پیداوار کے 6،3 گیگاواٹ  کا انتظام سنبھالنے والی اور مکانوں کی طرز پر بنائی گئی، بجلی گھر منڈی کا ہے۔

واضح رہے کہ جرمنی، 2030 تک، 215 گیگاواٹ شمسی بجلی گھر نظام تک پہنچنے کا ہدف رکھتا ہے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us