اسرائیل کے وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی فضائی حدود کے دفاع میں تعاون کر رہے ہیں۔
کئی دہائیوں کی دشمنی اور طویل سایہ جنگ کے بعد لڑائی جمعے کے روز اس وقت شروع ہوئی جب اسرائیل نے بڑے پیمانے پر بمباری کی مہم شروع کی جس نے ایران کو میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے جواب دینے پر مجبور کیا۔
نیتن یاہو نے بدھ کے روز ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ میں صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں،جو اسرائیل کےایک عظیم دوست ہیں ،میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ ہمارے شانہ بشانہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اپنی زبردست طاقت کے ساتھ ایران پر حملہ کر رہا ہے البتہ اس بات کا اعتراف کیا کہ اسرائیل کو جنگ میں نقصا ن بھی اٹھانا پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم زبردست طاقت کے ساتھ آیت اللہ کی حکومت پر حملہ کر رہے ہیں، ہم ان کے جوہری پروگرام، ان کے میزائلوں، ان کے فوجی ہیڈکوارٹرز اور ان کی اہم تنصیبات کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں بے شمار نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، لیکن ہمارا محاذ مضبوط ہے، عوام متحد ہیں اور اسرائیل کی ریاست پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔
نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق، جمعے سے اب تک اسرائیل میں کم از کم 24 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیل میں میڈیا کو ایرانی فضائی حملوں کی رپورٹنگ پر فوجی سینسر کی جانب سے سخت پابندیوں کا سامنا ہے۔
ایران نے اتوار کے روز کہا تھا کہ لڑائی کے بعد سے اسرائیلی بمباری میں کم از کم 224 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں فوجی کمانڈر، جوہری سائنسدان اور عام شہری شامل ہیں ۔