فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جامع امن معاہدے تک پہنچنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق، گزشتہ روز امریکی صدر کو لکھے گئے ایک خط میں محمود عباس نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی تک پہنچنے میں ٹرمپ کی کامیاب کوششوں پر اظہار تشکر کیا۔
عباس نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کو "دنیا کو درپیش بحرانوں کو کم کرنے کے لئے ایک ضروری اور اہم قدم قرار دیا، جس سے خطے کی سلامتی اور استحکام پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
دونوں علاقائی ممالک کے درمیان 12 روز تک جاری رہنے والی فضائی جھڑپوں کے بعد ٹرمپ نے پیر کے روز اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔
محمود عباس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی فلسطینیوں، اسرائیلیوں اور پوری دنیا کے درمیان منصفانہ اور جامع امن کے حصول کی خاطر ٹرمپ کی اہم کوششوں کے لیے ایک اضافی قدم ہوگا۔
فلسطینی رہنما نے ٹرمپ، سعودی عرب اور پوری بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عندیہ دیا تاکہ امن کا وعدہ پورا کیا جا سکے جس سے سب کے لیے سلامتی اور استحکام کا حصول ممکن ہو سکے۔
عباس نے ٹرمپ کو لکھے گئے اپنے خط میں کہا کہ جس میں امن، خوشحالی اور انضمام ہو، آپ کے ساتھ ہم وہ حاصل کر سکتے ہیں جو ناممکن لگتا تھا ایک تسلیم شدہ، آزاد، خود مختار اور محفوظ فلسطین اور ایک تسلیم شدہ اور محفوظ اسرائیل۔