غّزہ جنگ
2 منٹ پڑھنے
غزہ کو حقیقی معنوں میں قحط کا سامنا ہے:ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے عوام کو 'حقیقی بھوک' کا سامنا ہے کیونکہ امدادی اداروں نے خوراک کی امداد میں تیزی لانے کے لیے اسرائیلی حکمت عملی کے تعطل کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی ہے
غزہ کو حقیقی معنوں میں قحط کا سامنا ہے:ٹرمپ
/ AP
29 جولائی 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے عوام کو 'حقیقی بھوک' کا سامنا ہے کیونکہ امدادی اداروں نے خوراک کی امداد میں تیزی لانے کے لیے اسرائیلی حکمت عملی کے تعطل کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی ہے۔ 

پیر کے روز اسکاٹ لینڈ میں خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین  نیتن یاہو کی مخالفت کی جنہوں نے غذائی قلت  کو حماس کا پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔

ٹرمپ نے برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس میں  کہا کہ امریکہ اور اس کے شراکت دار غزہ میں 20 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کی بھوک مٹانے کے لیے غذائی مراکز قائم کرنے میں مدد کریں گے، جس کے بارے میں اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی نسل کشی کی وجہ سے بھوک اور غذائی قلت کی مہلک لہر ہے۔

ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب نیتن یاہو نے اتوار کے روز اعلان کیا تھا کہ غزہ میں کوئی بھوک نہیں ہے اور نہ ہی غزہ  کے لیے ایسی کوئی پالیسی ہے۔

متنازعہ امدادی مراکز

امریکہ پہلے ہی محاصرے میں بند علاقے میں متنازعہ غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن قائم کر چکا ہے۔

جی ایچ ایف کو اقوام متحدہ کے امدادی کام کو نظر انداز کرنے کے لئے قائم کیا گیا تھا جہاں اسرائیلی فوجی غذائی امداد حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے بھوکے فلسطینیوں کو گولی مار دیتے ہیں۔

اسرائیل نے غزہ میں اپنے قتل عام میں تقریبا 60,000 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق تقریبا 11 ہزار فلسطینیوں کے تباہ شدہ گھروں کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی اصل تعداد غزہ کے حکام کی رپورٹ سے کہیں زیادہ ہے اور اندازے کے مطابق یہ تعداد دو لاکھ کے لگ بھگ ہو سکتی ہے۔

نسل کشی کے دوران ، اسرائیل نے ناکہ بندی والے زیادہ تر علاقے کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا ہے ، اور عملی طور پر اس کی تمام آبادی کو بے گھر کردیا ہے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us