صدر رجب طیب اردوان نے ایران پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان حملوں کو علاقائی اور عالمی استحکام کو خطرے میں ڈالنے والی ایک خطرناک چال قرار دیا ہے۔
جمعہ کے روز اپنے سرکاری ایکس اکاؤنٹ پر جاری کردہ بیان میں ایردوان نے کہا، "اسرائیل نے آج صبح ہمارے خطے، خاص طور پر غزہ، کو خون، آنسوؤں اور عدم استحکام میں ڈبونے کی اپنی حکمت عملی کو ایک بہت ہی خطرناک سطح تک پہنچا دیا ہے۔"
انہوں نے ایران پر حملوں کو "ایک واضح اشتعال انگیزی قرار دیا جو بین الاقوامی قانون کو نظرانداز کرتی ہے،” اور کہا کہ یہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب جوہری مذاکرات میں تیزی آئی ہے اور غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں پر بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا ہے۔
اردوان نے کہا، “یہ حملے نیتن یاہو حکومت کی قانون شکنی ذہنیت کا مظہر ہیں،” اور خبردار کیا کہ اسرائیل کے “لاپرواہ اور جارحانہ اقدامات” خطے اور دنیا کو تباہی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔
"ہم اپنے پڑوسی ایران پر ہونے والے گھناؤنے حملوں کی سخت مذمت کرتے ہی"
عالمی برادری سے کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایردوان نے کہا: “عالمی برادری کو اسرائیل کے غیر ذمہ دارانہ رویے کو ختم کرنا ہوگا جو علاقائی اور عالمی استحکام کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ نیتن یاہو اور اس کے قتل عام کے نیٹ ورک کے ذریعے شروع کیے گئے حملے، جو خطے کو آگ میں جھونک رہے ہیں، کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔”
انہوں نے مشرق وسطیٰ میں مزید کشیدگی کے خلاف ترکیہ کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ"ہم مشرق وسطیٰ میں مزید خونریزی، تباہی اور تنازعہ نہیں دیکھنا چاہتے۔"
صدر ایردوان نے ایران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "ترکیہ کے طور پر، ہم اپنے پڑوسی ایران پر ہونے والے گھناؤنے حملوں کی سخت مذمت کرتے ہیں، ایران کے دوستانہ اور برادر عوام سے تعزیت کرتے ہیں، جاں بحق ہونے والوں کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے دعا گو ہیں۔"