صدر رجب طیب اردوان نے شمالی عراق میں پی کے کے دہشت گردوں کے علامتی طور پر ہتھیار ڈالنے کے بعد کہا ہے کہ ترکیہ کی دہائیوں پر محیط دہشت گردی کے خلاف جنگ میں یہ لمحہ ایک تاریخی موڑ کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ "آج ایک نیا دن ہے؛ تاریخ میں ایک نیا باب کھل گیا ہے،" یہ عمل دہشت گردی کے "47 سالہ عذاب" کے خاتمے کی جانب ایک فیصلہ کن قدم ہے۔
جمعہ کے روز، شمالی عراق میں ایک غار کے دہانے پر PKK کے 30دہشت گردوں نے اپنے ہتھیار نذرِ آتش کردیے۔ یہ ایک علامتی عمل تھا جسے انقرہ نے تنظیم کی تحلیل کے آغاز کے طور پر تعبیر کیا۔

یہ پیش رفت،ترکیہ، امریکہ اور یورپی یونین کی طرف سے دہشت گرد تنظیم قرار دی جانے والی PKK کی ترکیہ کے خلاف طویل عرصے سے جاری دہشت گردی کی مہم میں سب سے اہم اشاروں میں سے ایک ہے۔
ایردوان نے کہا، "کل سے دہشت گردی کا عذاب ختم ہونے کے عمل میں داخل ہو چکا ہے۔ ترکیہ نے ایک دردناک اور آنسوؤں سے بھرے باب کو بند کرنا شروع کر دیا ہے۔ ایک عظیم اور طاقتور ترکیہ کے دروازے کھل چکے ہیں۔"
دہشت گردی سے پاک ترکیہ
اس لمحے کو قومی شفا اور اسٹریٹجک فتح کے طور پر پیش کرتے ہوئے صدرایردوان نے دہشت گردی سے پاک ترکیہ کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور اتحاد اور قانونی اصلاحات کے ساتھ آگے بڑھنے کا وعدہ کیا۔
انہوں نے اعلان کیا، "ہم اپنی پارلیمنٹ میں اس عمل کے قانونی تقاضوں پر بحث چھیڑنے کے لیے ایک کمیشن قائم کریں گے۔ ہم شانہ بشانہ کام کریں گے، اور تمام رکاوٹوں پر قابو پائیں گے۔"
ایردوان نے اس بات پر زور دیا کہ یہ نہ صرف حکومت کی بلکہ پوری ترک قوم کی فتح ہے۔
انہوں نے کہا، "ترکیہ جیت گیا، میری قوم جیت گئی۔ یہ ترک، کرد، عرب ہمارے 86 ملین شہریوں کی فتح ہے۔"
انہوں نے مزید کہا، "ہم جو بھی کرتے ہیں، وہ ترکیہ کے لیے ، اپنی قوم کے لیے ، اپنی آزادی کے لیے اور اپنے درخشاں مستقبل کے لیے کرتے ہیں۔"
قومی خودمختاری پر اپنے مضبوط موقف کو اجاگر کرتے ہوئے، ایردوان نے اعلان کیا: "ہم کسی کو بھی ہمارے ملک کی عزت و وقار کو پاوں تلے روندھنے کی اجازت نہیں دیں گے ، ہم کبھی سر نہیں جھکائیں گے۔ ہم کسی ایسی پالیسی کو نہیں اپنائیں گے جو ہماری یکجہتی، وطن، قوم یا امن کو خطرے میں ڈالے۔"
ملکی مستقبل کے حوالے سے ایردوان نے اس لمحے کو ایک نئے دور کا آغاز قرار دیا۔ انہوں نے کہا، "آج، ایک عظیم اور طاقتور ترکیہ کا سورج طلوع ہو رہا ہے۔ ہم اس سمجھ بوجھ کے ساتھ دہشت گردی سے پاک ترکیہ منصوبے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ یہ ترکیہ صدی ہے۔"