ترکیہ
4 منٹ پڑھنے
ترکیہ کی طرف سے شام میں بڑھتے ہوئے پر تشدد واقعات پر اتنباہ
ترک وزیرِ خارجہ: ترکیہ شامی سرزمین کی سالمیت پر قائم ہے اور تمام فریقین سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ہتھیار ڈالیں اور مذاکرات کی راہ اختیار کریں۔
ترکیہ کی طرف سے شام میں بڑھتے ہوئے پر تشدد واقعات پر اتنباہ
Foreign Minister Hakan Fidan says Türkiye remains committed to Syria's territorial integrity and calls for all parties to disarm and seek dialogue. / AA
26 جولائی 2025

ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان نے شام میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا اور خبردار کیا ہے کہ حالیہ تشدد، خاص طور پر جنوبی صوبے السویدا میں دُرزی اور بدو گروہوں کے درمیان جھڑپیں، ملک کی علاقائی سالمیت  کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔

ترک نشریاتی ادارے این ٹی وی سے بات کرتے ہوئے فیدان نے کہا کہ ترکیہ کو شام بھر میں مختلف گروہوں کی نقل و حرکت کے آثار کے پیش نظر انتباہ جاری کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا، "ہم نے ملک کے شمال، جنوب، مشرق اور مغرب میں ان گروہوں کے بیانات اور اقدامات دیکھے ہیں۔ ترکیہ کے طور پر، ہمیں انتباہ جاری کرنا پڑا کیونکہ ہم شام کی وحدت اور علاقائی سالمیت کے لیے پرعزم ہیں۔"

فیدان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ترکیہ کا مقصد علاقائی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے میں مدد فراہم کرنا ہے، جو پڑوسی ممالک، یورپی یونین اور امریکہ کی کوششوں کے مطابق ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ شام میں ایک پرامن انتقال اقتدار کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے اور کہا کہ نئی شامی حکومت سے حالیہ ردعمل حوصلہ افزا ہے۔

فیدان نے یہ بھی خبردار کیا کہ کچھ بیرونی عناصر شام میں عدم استحکام کا فائدہ اٹھا کر اپنے اسٹریٹجک مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا، "ہم نے ہمیشہ دیکھا ہے کہ کچھ عناصر شام کو انتشار کی حالت میں رکھنا چاہتے ہیں تاکہ اسے مضبوط ہونے سے روکا جا سکے۔"

بات چیت کی اپیل

سویدا میں حالیہ تشدد کی مذمت کرتے ہوئے فیدان نے فوری احتساب کا مطالبہ کیا اور تمام گروہوں پر زور دیا کہ وہ نسلی یا مذہبی شناختوں کے تحفظ کے نام پر شام کی وحدت کو خطرے میں ڈالنے سے گریز کریں۔

انہوں نے کہا، "یہ  پرتشدد واقعات  ناقابل قبول ہیں۔ ہم کسی بھی ایسے اقدام کی مخالفت کرتے ہیں جو قومی وحدت کو خطرے میں ڈالے، چاہے وہ نسلی یا مذہبی گروہوں کو دبانے کے لیے ہو یا ان کے تحفظ کے نام پر ملک کو خطرے میں ڈالنے کے لیے۔"

انہوں نے کہا کہ ترکیہ چاہتا ہے کہ تمام فریق شام کے نسلی اور مذہبی کمیونٹیوں کے حقوق کا احترام کریں، جبکہ یہ یقینی بنایا جائے کہ صرف مرکزی حکومت کے پاس ہی ہتھیار ہوں۔

فیدان نے مزید کہا، "ریاست کو اپنی طاقت گروہوں کو دبانے کے لیے استعمال نہیں کرنی چاہیے، لیکن ساتھ ہی کسی کو بھی ریاست کے کنٹرول سے باہر ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔"

فیدان نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ایس ڈی ایف — جو پی کے کے/وائی پی جی سے منسلک ہے — شام کی مرکزی حکومت کے ساتھ رضاکارانہ اور غیر مشروط معاہدہ کرے۔

انہوں نے کہا، "یہ ضروری ہے کہ ایس ڈی ایف بلا کسی شرط کے مرکزی حکومت کے ساتھ رضاکارانہ معاہدہ کرے اور اسے مخلصی سے نافذ کرے ۔ اگر وہ سلامتی کی ضمانت چاہتے ہیں تو ترکیہ  اس معاہدے کا گواہ بننے کے لیے تیار ہے۔"

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شام کا مستقبل غیر ملکی فوجی اثر و رسوخ سے پاک ہونا چاہیے اور تمام شامیوں، بشمول کردوں، کے حقوق کا تحفظ کیا جانا چاہیے۔

شامی ریاست کی تعمیر نو  میں تعاون

دفاعی تعاون پر بات کرتے ہوئے فیدان نے کہا کہ ترکیہ دہشت گردی سے لڑنے اور شام کے سیکیورٹی اداروں کی تشکیل نو میں مدد کے لیے جائز شراکت داری کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا، "شام کو اپنے اداروں کی تعمیر نو کے لیے فوری مدد کی ضرورت ہے۔ یہ ممکن نہیں کہ اہم ریاستی اداروں جیسے فوج، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، اور توانائی کے شعبوں کی تشکیل نو کے بغیر سلامتی، نظم و ضبط یا خدمات فراہم کی جا سکیں۔"

سویدا میں جھڑپیں 13 جولائی کو شروع ہوئیں اور وسیع تر بدامنی کے خدشات کو جنم دیا۔

فیدان نے غیر حل شدہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا اور اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ شامی حکومت کی مداخلت کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا، "ہمارا اعتراض ہمیشہ یہ رہا ہے کہ شام کی حکومت کو ایسے مسائل میں مداخلت کا اختیار ہونا چاہیے۔"

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us