امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ ان ممالک پر "بہت زیادہ" ثانوی پابندیاں عائد کرے گی جو روسی تیل کی خریداری جاری رکھیں گے۔
ٹرمپ نے بدھ کے روز وائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چین ان ممالک میں شامل ہو سکتا ہے جن کو نشانہ بنایا جائے گا۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا بیجنگ کو بھی اسی طرح کے اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا، ٹرمپ نے چین کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ پیش رفت کر رہے ہیں۔
اس سے قبل صدر ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے جس کے جواب میں نئی دہلی کی جانب سے روسی خام تیل کی مسلسل فروخت اور منافع خوری' کے جواب میں بھارتی درآمدات پر اضافی 25 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا تھا۔
اس ٹیرف کا اطلاق 21 دن میں ہوگا
اس حکم نامے میں وزیر خارجہ مارکو روبیو اور وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کو روسی تیل درآمد کرنے والے کسی بھی دوسرے ملک کی نشاندہی کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔
یہ اعلان ٹرمپ کے اس بیان کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کے ماسکو کے دورے کے بعد امریکہ مزید پابندیوں کے بارے میں یہ فیصلہ کرے گا۔