بیجنگ نے اتوار کے روز فلپائن پر تنقید کی کہ اس نے جنوبی بحیرہ چین کے متنازعہ پانیوں میں امریکہ اور جاپان کے ساتھ بحری مشقیں کیں، جیسا کہ سرکاری خبر رساں ایجنسی شن ہوا نے رپورٹ کیا ہے۔
فلپائن کی مسلح افواج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے جمعہ اور ہفتہ کو امریکہ انڈو پیسیفک کمانڈ اور جاپان میری ٹائم سیلف ڈیفنس فورس کے ساتھ 11ویں کثیرالملکتی بحری تعاون کے پروگرام کا انعقاد کیا۔
امریکی سوشل میڈیا کمپنی ایکس پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ یہ مشق فلپائن کے سمندری مفادات کے تحفظ اور خطے میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے عزم کو دوبارہ ظاہر کرتی ہے۔
اس مشق کے جواب میں، بیجنگ نے کہا کہ چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے سودرن تھیٹر کمانڈ نے جمعہ اور ہفتہ کو جنوبی بحیرہ چین میں گشت کیا۔
کمانڈ کے ترجمان تیان جن لی نے کہا کہ فلپائن نے خطے سے باہر کے ممالک کے ساتھ نام نہاد "مشترکہ فوجی مشق" کے لیے ساز باز کی، جنوبی بحیرہ چین کے بارے میں "غیر قانونی دعوے" پھیلائے اور خطے میں "امن و استحکام" کو نقصان پہنچایا۔
تیان نے کہا، "ہم فلپائن کو سختی سے خبردار کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر واقعات کو ہوا دینے اور جنوبی بحیرہ چین میں کشیدگی بڑھانے والے اقدامات سے باز رہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ بیرونی مدد حاصل کرنے کی کوئی بھی کوشش بے سود ہوگی۔
تیان نے زور دیا کہ سدرن تھیٹر کمانڈ چین کی "علاقائی خودمختاری اور قومی سلامتی" کے تحفظ اور جنوبی بحیرہ چین میں "امن و استحکام" کو برقرار رکھنے کے لیے مکمل طور پر چوکس ہے۔
انہوں نے کہا، "جنوبی بحیرہ چین میں مسائل پیدا کرنے یا نظم و ضبط کو خراب کرنے کی کسی بھی کوشش کا مقدر ناکامی ہو گی۔"