غّزہ جنگ
4 منٹ پڑھنے
حکومت جو فیصلہ کرے فوج اس پر عمل کرے:اسرائیلی وزیردفاع
اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ فوج کو غزہ میں حکومت کی جانب سے کیے جانے والے کسی بھی فیصلے پر عمل درآمد کرنا چاہیے کیونکہ محاصرے میں رکھے گئے علاقے پر مکمل قبضے کے امکان پر بڑھتے ہوئے اندرونی اختلافات کی اطلاعات ہیں
حکومت جو فیصلہ کرے فوج اس پر عمل کرے:اسرائیلی وزیردفاع
/ Reuters
7 اگست 2025

اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ فوج کو غزہ میں حکومت کی جانب سے کیے جانے والے کسی بھی فیصلے پر عمل درآمد کرنا چاہیے کیونکہ محاصرے میں رکھے گئے علاقے پر مکمل قبضے کے امکان پر بڑھتے ہوئے اندرونی اختلافات کی اطلاعات ہیں۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی میں توسیع کے فیصلے کو حتمی شکل دینے کے لیے جمعرات کو اپنی سلامتی کابینہ کا اجلاس بلانے کی تیاری کر رہے ہیں۔

نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس کو شکست دینا غزہ میں قید یرغمالیوں کی رہائی کے لیے پیشگی شرط ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اعلیٰ سکیورٹی حکام نے غزہ شہر جیسے گنجان آباد علاقوں اور پناہ گزین کیمپوں میں قتل عام میں اضافے کے خلاف خبردار کیا ہے، جہاں بہت سے یرغمالیوں کو رکھا گیا ہے۔

غزہ  اور خان یونس سمیت شمالی اور جنوبی غزہ کے علاقوں میں بدھ کے روز جبری نقل مکانی کے نئے احکامات جاری کیے گئے ہیں، جہاں اسرائیلی فوجیوں نے کہا ہے کہ وہ "لڑائی کا دائرہ وسیع کرنے" کی تیاری کر رہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق نیتن یاہو اور مسلح افواج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایال ضمیر سمیت فوجی کمانڈروں کے درمیان اختلافات بڑھتے جا رہے ہیں، جنہوں نے مبینہ طور پر اس ہفتے ایک اجلاس میں متنبہ کیا تھا کہ مکمل قبضہ 'جال میں پھنس جائے گا۔'

سرکاری نشریاتی ادارے کان کا کہنا ہے کہ ضمیر نے نیتن یاہو کے ساتھ تین گھنٹے تک جاری رہنے والی سیکیورٹی میٹنگ کے دوران مخالفت کا اظہار کیا جبکہ چینل 12 کی رپورٹ کے مطابق انھوں نے محاصرے کی حکمت عملی جیسے متبادل تجویز کیے۔

ایکس پر ایک پوسٹ میں ، وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے حکومت کو مشورہ دینے میں ضمیر کے کردار کا اعتراف کیا لیکن احکامات پر عمل کرنے کے لئے فوج کی ذمہ داری کا اعادہ کیا: "ایک بار جب سیاسی حلقوں کی طرف سے فیصلے کیے جاتے ہیں تو ، آئی ڈی ایف (فوج) عزم اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ان پر عمل درآمد کرے گی۔ 

 ٹرمپ: 'اسرائیل پر منحصر ہے'

 حزب اختلاف کے رہنما یائر لاپید نے کہا کہ انہوں نے نیتن یاہو پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ پر قبضہ نہ کریں۔ عملی طور پر، اخلاقی اور معاشی طور پر. "

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے جب منگل کے روز ممکنہ قبضے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ تفصیلات سے لاعلم ہیں لیکن انہوں نے مزید کہا: "یہ اسرائیل پر منحصر ہے۔

غزہ میں انسانی تباہی اور باقی یرغمالیوں کی قسمت پر گہری تشویش کے درمیان اسرائیل کی حکومت پر جنگ کے خاتمے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔

اکتوبر 2023 میں پکڑے گئے 251 یرغمالیوں میں سے 49 غزہ میں موجود ہیں جن میں سے 27 اسرائیلی فوج کے مطابق ہلاک ہو چکے ہیں۔

غزہ میں 20 لاکھ سے زائد افراد کو بھوک کا خطرہ لاحق ہونے کے بعد بین الاقوامی سطح پر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت نے بدھ کے روز کہا ہے کہ غزہ کے صرف 1.5 فیصد کھیت وں کو نقصان نہیں پہنچا ہے اور ان تک رسائی ممکن نہیں ہے۔

ادارے کے ڈائریکٹر جنرل کیو  ڈونگ یو نے کہا کہ غزہ اس وقت مکمل طور پر بھوک کے دہانے پر ہے ،لوگ اس لیے بھوکے نہیں ہیں کہ خوراک دستیاب نہیں ہے، بلکہ اس لیے کہ رسائی بند ہے، مقامی زرعی خوراک کا نظام تباہ ہو چکا ہے اور کنبے اب سب سے بنیادی  ضروریات سے بھی  محروم  ہیں۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us