برازیل کے سابق صدر جائر بولسونارو نے 2022 کے انتخابات میں صدر لوئز اناسیو لولا دا سلوا کی حکومت پر حملے کے دعووں سے جاری مقدمے کے آخری مرحلے میں بریّت کی درخواست کی ہے۔
سپریم کورٹ کو پیش کی گئی 197 صفحات پر مشتمل درخواست میں بولسونارو کے وکلاء نے کہا ہے کہ "بولسونارو، شکایت میں پیش کردہ تمام الزامات سے بری ہیں" اور یہ کہ "مقدمے میں ثبوت کی کمی ہے۔"
درخواست میں کہا گیا ہے کہ "سابق صدر نے کبھی بھی ایسے کسی عمل میں حصہ نہیں لیا جس کا مقصد منتخب صدر کی حلف برداری کو روکنا یا اس میں رکاوٹ ڈالنا ہو۔ اس کے بالکل برعکس انہوں نے ہمیشہ جمہوریت اور قانون کی بالادستی کا دفاع کیا اور اسے تقویت دی ہے"۔
واضح رہے کہ 70 سالہ بولسونارو پر جمہوری ریاست کو ختم کرنے، بغاوت کی سازش کرنے اور دیگر متعدد جرائم کا الزام ہے۔
مقدمے کا فیصلہ ستمبر میں متوقع ہے اور عدالت کے بولسونارو کو مجرم قرار دینے کی صورت میں انہیں 40 سال تک سزائے قید ہو سکتی ہے۔
اس وقت گھر میں نظر بند بولسونارو نے کسی بھی غلط کام سے انکار کیا اس مقدمے کو سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔
یہ مقدمہ بین الاقوامی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس مقدمے کو انتقامی کوشش قرار دیا اور برازیلی درآمدات پر 50 فیصد محصولات اور جج 'ڈی موریس 'کے خلاف پابندیوں کی دھمکی دی ہے۔