اٹلی نے ترکیہ کے ساتھ غیر قانونی نقل مکانی کے عمل کو منظم کرنے میں تعاون کی تعریف کی ہے اور اسے "شاندار" قرار دیا ہے۔ یہ بات استنبول میں لیبیا کے ساتھ منعقدہ سہ فریقی اجلاس کے دوران کہی گئی۔
صدر رجب طیب ایردوان، اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی، اور لیبیا کے وزیر اعظم عبدالحمید دبیبہ مشترکہ چیلنجز پر غور کرنے کے لیے یکجا ہوئے ، جس میں غیر قانونی نقل مکانی سب سے اہم موضوع رہا۔
میلونی نے ترکیہ کے ساتھ اس حوالے سے حاصل ہونے والے "شاندار نتائج" کی تعریف کی اور لیبیا کی نقل مکانی انتظامی کوششوں میں تعاون کے لیے ترکیہ کے تجربات سے سیکھنے میں دلچسپی ظاہر کی۔
اطالوی حکومت کے ایک بیان کے مطابق، "اس تناظر میں، وزیر اعظم میلونی نے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ انسانی اسمگلروں کے بین الاقوامی مجرمانہ نیٹ ورکس کے خلاف اقدامات، غیر قانونی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے امور میں بہتری لانے اور لیبیا کونقل مکانی کے دباؤ کو منظم کرنے میں مدد دینے کے لیے ایک سلسلہ وار اقدامات پر بات کی۔"
رہنماؤں نے لیبیا کی وحدت، آزادی، اور سیاسی استحکام کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا۔
میلونی نے لیبیا کے عوام کی قیادت میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ سیاسی عمل کی حمایت کا اظہار کیا، جس کا مقصد قابل اعتماد انتخابات کے لیے ساز گار ماحول پیدا کرنا ہے۔
تینوں فریقین نے تکنیکی سطح پر بات چیت دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا تاکہ کسی معینہ مدت کے اندر عمل درآمد کے لیے ٹھوس اقدامات کی نشاندہی کی جا سکے۔
ترکیہ کے صدارتی محکمہ مواصلات نے بحیرہ روم کے خطے میں خاص طور پر غیر قانونی نقل مکانی کے حوالے سے علاقائی چیلنجز سے نمٹنے میں سہ فریقی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔