ترک سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ترک وزیر خارجہ خاقان فدان 9 اگست کو اعلیٰ سطحی سفارتی دورے پر مصر جائیں گے جس میں مصرکے صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات بھی شامل ہوگی۔
یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے 100 سال مکمل ہو رہے ہیں جبکہ 23 مارچ کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے غزہ سے متعلق عرب لیگ کے رابطہ گروپ کے اجلاس میں شرکت کے بعد فدان کا قاہرہ کا یہ دوسرا دورہ ہے۔
مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالاتی نے اس سے قبل 4 فروری کو ترکیہ کا دو طرفہ دورہ کیا تھا اور دونوں وزراء نے آخری ملاقات جون میں استنبول میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 51 ویں اجلاس کے دوران کی تھی۔
قاہرہ میں ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی پیش رفت اور دونوں ممالک کے درمیان کثیر الجہتی تعاون کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
توقع ہے کہ غزہ مذاکرات میں غالب رہے گا، دونوں فریق مصر، قطر اور امریکہ کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے مذاکرات پر تبادلہ خیال کریں گے اور ساتھ ہی انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کی کوششوں کو مربوط کریں گے۔
توقع ہے کہ فدان اس بات پر بھی زور دیں گے کہ اسرائیل کے اقدامات دو ریاستی حل کو کمزور کر رہے ہیں اور غزہ کو ضم کرنے کی طرف اس کے حالیہ اقدامات علاقائی امن و استحکام کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
وزرا 28 سے 30 جولائی تک نیویارک میں ہونے والی فلسطین سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کے نتائج کا جائزہ لیں گے جس میں ترکیہ کی شرکت ہوگی اور غزہ کی تعمیر نو کی حمایت میں تعاون پر تبادلہ خیال کریں گے ۔
اس کے علاوہ لیبیا، سوڈان، صومالیہ اور شمالی و مشرقی افریقہ کے دیگر حصوں اور ساحل خطے میں ہونے والی پیش رفت کا بھی احاطہ کیا جائے گا اور دونوں ممالک مشترکہ طور پر علاقائی استحکام کے لیے کردار ادا کر سکتے ہیں۔
ترکیہ اور مصر کے درمیان دوطرفہ تعلقات نے حالیہ برسوں میں مسلسل رابطوں اور باہمی دوروں کے ذریعے رفتار پکڑی ہے۔
یہ سال سفارتی تعلقات کے قیام کی صد سالہ سالگرہ منا رہا ہے، جس میں اگلا اعلی سطحی اسٹریٹجک تعاون کونسل کا اجلاس 2026 میں صدر رجب طیب اردوان اور صدر السیسی کی مشترکہ صدارت میں شیڈول ہے۔ افتتاحی اجلاس ستمبر 2024 میں انقرہ میں منعقد ہوا تھا۔
مصر افریقہ میں ترکیہ کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے ، جس کی باہمی تجارت 2024 میں 8.8 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ دونوں فریق آنے والے سالوں میں اس جحم کو 15 بلین ڈالر تک بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں جبکہ مصر میں ترکیہ کی سرمایہ کاری کی مالیت تقریبا 3.5 ارب ڈالر ہے۔
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب انقرہ اور قاہرہ کے درمیان سفارتی روابط کی تجدید ہو رہی ہے اور غزہ کا بحران ان کے تعاون کے مرکزی ستون کے طور پر کام کر رہا ہے۔