تجزیات
4 منٹ پڑھنے
متعدد عالمی کمپنیاں غزہ میں 'نسل کشی' اور آبادی کی توسیع میں اسرائیل کی مدد کرتی ہیں: رپورٹ
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں 60 سے زیادہ کمپنیوں کا نام شامل ہے، جو اسرائیل کے غزہ اور مغربی کنارے پر حملوں میں مدد کرنے اور اس تنازع سے منافع کمانے کا الزام ہے۔
متعدد عالمی کمپنیاں غزہ میں 'نسل کشی' اور آبادی کی توسیع میں اسرائیل کی مدد کرتی ہیں: رپورٹ
UN rapporteur Francesca Albanese urges corporations to stop profiting from war and occupation. / Reuters
1 جولائی 2025

اقوام متحدہ کے ایک ماہر نے اپنی رپورٹ میں 60 سے زائد کمپنیوں کے نام لیے ہیں، جن میں بڑے اسلحہ ساز اور ٹیکنالوجی فرمیں شامل ہیں، جو غیر قانونی اسرائیلی بستیوں اور غزہ پر فوجی حملے کی حمایت میں ملوث ہیں، جسے انہوں نے "نسلی قتل کی مہم" قرار دیا۔

اطالوی انسانی حقوق کی وکیل فرانچیسکا البانیز، جو مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ ہیں، نے یہ رپورٹ 200 سے زائد ریاستوں، انسانی حقوق کے محافظوں، کمپنیوں اور ماہرین کی جانب سے جمع کرائی گئی معلومات کی بنیاد پر تیار کی۔

یہ رپورٹ، جو پیر کو شائع ہوئی، کمپنیوں سے اسرائیل کے ساتھ لین دین بند کرنے اور بین الاقوامی قانون کی مبینہ خلاف ورزیوں میں ملوث ایگزیکٹوز کے لیے قانونی جوابدہی کا مطالبہ کرتی ہے۔

البانیز نے 27 صفحات پر مشتمل اس دستاویز میں لکھا، "جب غزہ میں زندگی مٹائی جا رہی ہے اور مغربی کنارے پر حملے بڑھ رہے ہیں، یہ رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ اسرائیل کا نسل کشی جاری کیوں ہے: کیونکہ یہ بہت سے لوگوں کے لیے منافع بخش ہے۔" انہوں نے کارپوریٹ اداروں پر اسرائیل کی "نسلی امتیاز اور عسکریت پسندی" سے مالی طور پر جڑے ہونے کا الزام لگایا۔

جنیوا میں اسرائیل کے مشن نے اس رپورٹ کو "قانونی طور پر بے بنیاد، بدنامی پر مبنی اور ان کے دفتر کے اختیارات کا صریح غلط استعمال" قرار دیا۔

اسرائیل غزہ پر جنگ کے دوران نسل کشی کے الزام میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں مقدمے کا سامنا کر رہا ہے، جس میں اس نے 56,500 سے زائد فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے۔ اس نے فلسطینی علاقے پر مکمل ناکہ بندی بھی عائد کر رکھی ہے، جس سے 15 لاکھ سے زائد افراد بھوک کے خطرے سے دوچار ہیں۔

اسلحہ اور بھاری مشینری کمپنیاں فہرست میں سرِفہرست

رپورٹ میں کمپنیوں کو شعبوں کے لحاظ سے گروپ کیا گیا ہے، مثلاً فوجی یا ٹیکنالوجی، اور ہمیشہ یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا وہ بستیوں یا غزہ کی جارحیت سے منسلک ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تقریباً 15 کمپنیوں نے البانیز کے دفتر کو براہ راست جواب دیا، لیکن ان کے جوابات شائع نہیں کیے گئے۔

اسلحہ ساز کمپنیوں جیسے لاک ہیڈ مارٹن اور لیونارڈو کے نام لیے گئے ہیں، جن کے ہتھیاروں کے غزہ میں استعمال ہونے کا الزام ہے۔ بھاری مشینری فراہم کرنے والی کمپنیوں کیٹرپلر اور ایچ ڈی ہنڈائی کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جن کے آلات فلسطینی علاقوں میں املاک کی تباہی میں ملوث بتائے گئے ہیں۔

کیٹرپلر نے پہلے کہا تھا کہ وہ توقع کرتا ہے کہ اس کی مصنوعات بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق استعمال کی جائیں گی۔ کسی بھی کمپنی نے فوری طور پر رائٹرز کی تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

ٹیکنالوجی کمپنیاں بھی ملوث ہیں

ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیاں جیسے الفابیٹ، ایمیزون، مائیکروسافٹ، اور آئی بی ایم کو اسرائیل کے نگرانی کے نظام اور غزہ کی تباہی میں "مرکزی حیثیت" رکھنے والی قرار دیا گیا ہے۔

الفابیٹ نے پہلے اپنے 1.2 بلین ڈالر کے کلاؤڈ سروسز کے معاہدے کا دفاع کیا تھا، جو اسرائیلی حکومت کے ساتھ ہے، اور کہا تھا کہ یہ معاہدہ فوجی یا انٹیلیجنس کارروائیوں کے لیے نہیں ہے۔

پیلنٹیر ٹیکنالوجیز کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جو اسرائیلی فوج کو مصنوعی ذہانت کے آلات فراہم کرتا ہے، حالانکہ ان کے استعمال کی تفصیلات شامل نہیں کی گئیں۔

یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے ایک سابقہ ڈیٹا بیس پر مبنی ہے، جو اسرائیلی بستیوں سے منسلک کمپنیوں کی فہرست پر مشتمل ہے اور جسے آخری بار جون 2023 میں اپ ڈیٹ کیا گیا تھا۔ اس میں نئی کمپنیوں کے نام شامل کیے گئے ہیں اور غزہ کی جاری جنگ سے تعلقات کی تفصیلات دی گئی ہیں۔

یہ رپورٹ جمعرات کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 47 اراکین کے سامنے پیش کی جائے گی۔ اگرچہ کونسل کے پاس قانونی طور پر پابند اختیارات نہیں ہیں، لیکن اقوام متحدہ کی تحقیقات کے ذریعے دستاویزی مقدمات بعض اوقات بین الاقوامی مقدمات میں معاون ثابت ہوئے ہیں۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us