ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق جون میں اسرائیل کے ساتھ ایک مختصر تنازعہ کے بعد ایران کے اعلیٰ سلامتی ادارے نے قومی دفاعی کونسل کے قیام کی منظوری دی تھی جو 1980 کی دہائی میں عراق کے ساتھ جنگ کے بعد ایران کا سب سے شدید فوجی چیلنج تھا۔
ایران کی کونسل اعلی برائے قومی سلامتی کے سیکریٹریٹ کے حوالے سے گزشتہ روز سرکاری میڈیا نے کہا کہ نیا دفاعی ادارہ دفاعی منصوبوں کا جائزہ لے گا اور مرکزی انداز میں ایران کی مسلح افواج کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا۔
دفاعی کونسل کی صدارت ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کریں گے اور اس میں تین حکومتی شاخوں کے سربراہان، مسلح افواج کے سینئر کمانڈر اور متعلقہ وزارتیں شامل ہوں گی۔
اتوار کے روز ایرانی فوج کے کمانڈر انچیف امیر حاتمی نے خبردار کیا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے خطرات بدستور موجود ہیں اور انہیں نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔
اسرائیل نے 13 جون کو ایران کے خلاف بلا اشتعال حملے کیے تھے جس کے نتیجے میں ایک مختصر تنازعہ شروع ہوا تھا جس کے بعد امریکہ کی جانب سے اعلان کردہ جنگ بندی 24 جون سے نافذ العمل ہے۔