سیاست
2 منٹ پڑھنے
چاڈ: مسرا کو 20 سال قید کی سزا سُنا دی گئی
سابق وزیر اعظم سکسیس مسرا کو نسل پرستی، غیر ملکی دشمنی اور قتل عام کو ہوا دینے کے الزام میں مجرم قرار دے دیا گیا
چاڈ: مسرا کو 20 سال قید کی سزا سُنا دی گئی
وکیل نے کہا کہ ان کی ٹیم اپیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ / AFP Archive
10 اگست 2025

چاڈ کے سابق وزیرِاعظم اور حزبِ اختلاف کے رہنما، سکسیس مسرا کو، نسل پرستی اور غیر ملکی دشمنی پر مبنی پیغامات پھیلا کر تشدّد کو ہوا دینے کے جُرم میں، 20 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ان کے وکلاء میں سے فرانسس کادیلیمبائے نے ہفتے کے روز صحافیوں کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ  دارالحکومت نجامینا میں خصوصی فوجداری عدالت نے مسرا کو نفرت انگیز تقریریں کرنے، غیر ملکیوں کے خلاف تعصب پھیلانے اور قتلِ عام کو ہوا دینے کے الزامات میں مجرم قرار دیا ہے۔  تاہم مسرا نے مقدمے کے دوران ان الزامات کی تردید کی ہے۔

ان کے وکلاء نے دلیل دی ہے کہ استغاثہ مسرا کے خلاف ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔

دیلیمبائے نے کہا ہے کہ 20 سال قید کے علاوہ مسرا کو 18 لاکھ ڈالر جرمانے کی بھی سزا سُنائی گئی ہے۔

دوستی سے دشمنی تک

مسرا ،صدر مہامت ادریس دیبی کے سخت مخالف ہیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے دیبی کی عبوری حکومت میں تقریباً پانچ ماہ وزارتِ اعظمیٰ کے عہدے پر خدمات سرانجام دیں اور اس کے بعد مئی 2024 کے انتخابات میں ان کے خلاف امیدوار کھڑے ہوگئے۔

چاڈ کے پراسیکیوٹر نے مئی میں ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔ یہ تحقیقات، جنوبی قصبے منڈاکاؤ میں ہونے والےاور درجنوں افراد کی  ہلاکت کا سبب بننے والے تصادم سے متعلق تھیں۔

وکیل نے کہا  ہے کہ ان کی ٹیم صفائی کی اپیل کا ارادہ رکھتی ہے۔

انہیں 74 ایسے ملزمان کے ساتھ مقدمے کا سامنا کرنا پڑا جن پر قتلِ عام میں حصہ لینے کا الزام تھا۔

چاڈ کی مرکزی حزبِ اختلاف پارٹی 'لیس ٹرانسفارمرز' کے رہنما 'مسرا' کو 16 مئی کو گرفتار کیا گیا۔ یہ گرفتاری صوبہ لوگون آکسیڈنٹل میں 14 مئی کو ہونے والی اور 42 افراد کی اموات کا سبب بننے والی نسلی جھڑپوں  کے بعد عمل میں آئی تھی۔

انہوں نے جولائی میں اپنی گرفتاری کے خلاف احتجاجاً بھوک ہڑتال شروع کی اور خواتین کی طرف سے ان کی رہائی کے لئے احتجاج کے نتیجے میں تقریباً ایک ہفتے بعد بھوک ہڑتال ختم کر دی تھی ۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us