سیاست
3 منٹ پڑھنے
روس-یوکرین معاہدے سے دونوں فریق 'بہت خوش' نہیں ہوں گےا، ونس
ایک سفارتی رکاوٹ دور ہو گئی ہے، کیونکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے لیے آمادہ  کر لیا ہے۔
روس-یوکرین معاہدے سے دونوں فریق 'بہت خوش' نہیں ہوں گےا، ونس
وینس کا کہنا ہے کہ الاسکا میں تین اطرافہ ملاقات سے قبل ٹرمپ اور زیلینسکی کے درمیان ملاقات سود مند نہیں ہوگی۔ / AP Archive
11 اگست 2025

  ٹرمپ انتظامیہ روس اور یوکرین کے رہنماؤں کے درمیان سہ فریقی ملاقات کا انتظام کرنے کی کوشش میں ہے تو امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان کسی بھی مذاکراتی معاہدے سے کوئی بھی فریق مکمل طور پر خوش نہیں ہوگا،  ۔

وینس نے فاکس نیوز کو بتایا کہ "روس اور یوکرین دونوں شاید آخر میں اس معاہدے سے ناخوش ہوں گے۔"

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ "ایسا مذاکراتی حل تلاش کر رہی ہے جس کے ساتھ یوکرین اور روس دونوں گزارا کر سکیں، جہاں وہ نسبتاً امن کے ساتھ رہ سکیں اور خونریزی ختم ہو۔"

وینس نے کہا کہ ایک سفارتی رکاوٹ دور ہو گئی ہے، کیونکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے لیے آمادہ  کر لیا ہے۔

وینس نے کہا، "سب سے اہم رکاوٹوں میں سے ایک یہ تھی کہ ولادیمیر پوتن نے کہا تھا کہ وہ زیلنسکی کے ساتھ  ایک میز پر کبھی بھی نہیں آئیں گے اور صدر نے اب اس کو تبدیل کر دیا ہے۔"

وینس نے کہا کہ انتظامیہ اب تینوں رہنماؤں کی ملاقات کے شیڈول پر کام کر رہی ہے، کیونکہ ٹرمپ اور پوتن جمعہ کو امریکی ریاست الاسکا میں جنگ پر بات چیت کے لیے ملاقات کریں گے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا پوتن کو ٹرمپ سے ملاقات سے پہلے زیلنسکی سے ملنا چاہیے، تو وینس نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ یہ "فائدہ مند" ہوگا۔

انہوں نے کہا، "میرے خیال میں بنیادی طور پر امریکی صدر کو ہی ان دونوں کو ایک ساتھ لانے کا کردار ادا کرنا ہوگا۔"

پوتن نے جمعرات کو کہا  تھا کہ انہیں زیلنسکی کے ساتھ سہ فریقی ملاقات پر کوئی اعتراض نہیں، لیکن ضروری حالات پیدا کیے جانے چاہئیں۔ این بی سی نیوز نے اتوار کو رپورٹ کیا کہ وائٹ ہاؤس یوکرینی رہنما کو الاسکا مدعو کر سکتا ہے۔

ڈرون حملے جاری

دوسری جانب، روسی وزارت دفاع نے کہا کہ یوکرین کے ایک ڈرون حملے میں تولا کے علاقے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔

وزارت نے کہا کہ حملے کا ہدف ماسکو اور دیگر علاقے بھی تھے۔

تولا کے گورنر دمتری ملیایف نے ٹیلیگرام پر کہا  ہے کہ اس حملے کے بعد دو افراد کو اسپتال میں زیر ِ علاج لے لیا گیا  ہے۔

روسی وزارت دفاع نے کہا کہ اس کی فضائی دفاعی یونٹوں نے اتوار کی رات تین گھنٹوں کے دوران یوکرین کے 27 ڈرونز کو تباہ کر دیا، جن میں سے 11 تولا کے علاقے میں، ایک ماسکو کے علاقے میں اور باقی روس کے جنوب اور مغرب کے چار دیگر علاقوں میں مار گرائے گئے۔

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us