سیاست
2 منٹ پڑھنے
لندن میں ہفتے کے روز فلسطین ایکشن پر پابندی کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے
جس دوران میں پولیس نے تقریباً 900 افراد کو گرفتار کیا۔
لندن میں ہفتے کے روز فلسطین ایکشن پر پابندی کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے
احتجاج میں پارلیمنٹ کے باہر مظاہرے میں 1500 افراد نے شرکت کی، یہ بات "ڈیفینڈ آور جوریز" نامی مہم گروپ نے بتائی ہے جو اس احتجاج کا اہتمام کر رہا تھا۔ / AP
8 ستمبر 2025

گرفتار ہونے والوں میں سے 857 افراد کو دہشت گردی ایکٹ کے تحت ممنوعہ تنظیم کی حمایت کے الزام میں  حراست میں لیا گیا ہے،  تو  باقی  ماندہی کو پولیس پر حملے اور دیگر جرائم کی پاداش میں  گرفتار کیا گیا ہے۔

یہ مظاہرے "ڈیفینڈ آور جیوریز" نامی گروپ کی جانب سے پارلیمنٹ کے باہر منعقد کیے گئے تھے جہاں سینکڑوں افراد نے بیٹھ کر پلے کارڈز اٹھائے جن پر فلسطین ایکشن کے حق اور اسرائیلی پالیسیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔

 پولیس کی جانب سے فوری گرفتاریوں پر تماشائیوں نے "شرم کرو" اور دیگر نعرے بھی لگائے۔

تنظیم پر پابندی کے بعد گزشتہ دو ماہ میں تقریباً 1,600 افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ پابندی برطانیہ میں آزادی اظہار اور احتجاج کے بنیادی حق پر قدغن ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے بھی برطانوی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انسدادِ دہشت گردی قوانین کا اس طرح استعمال بنیادی آزادیوں کے لیے خطرناک ہے۔ ان کے مطابق دہشت گردی کی تعریف صرف ان اعمال تک محدود ہونی چاہیے جو جان لیوا حملوں یا یرغمال بنانے جیسے سنگین واقعات سے تعلق رکھتے ہوں۔

فلسطین ایکشن نے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا ہے اور 25 ستمبر کو اس کیس کی سماعت متوقع ہے۔ گروپ کی شریک بانی ُہداٰ عموری نے پابندی کو شہری آزادیوں کے لیے تباہ کن قرار دیا۔ اس تنظیم کو کئی عالمی ادبی اور ثقافتی شخصیات کی حمایت بھی حاصل ہے، جن میں آئرش مصنفہ سیلی رونی  بھی شامل ہیں۔

اسی دن لندن میں ایک علیحدہ پرو-فلسطین مارچ بھی منعقد ہوا جس میں پولیس کے اندازے کے مطابق تقریباً 20,000 افراد شریک ہوئے۔ یہ مارچ اور احتجاج برطانیہ میں فلسطین کے حق میں بڑھتی ہوئی عوامی یکجہتی اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف سخت مخالفت کی عکاسی کرتے ہیں۔

 

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us