ترکیہ نے پاکستان میں سیلاب کے باعث سینکڑوں جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
ترک وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے " پاکستان میں سیلاب کے باعث جانوں کے ضیاع پر ہمیں دلی صدمہ پہنچا ہے۔"
بیان میں مزید کہا گیا، "ہم اس آفت میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے والے کی مغفرت کے دعا گو ہیں اور پاکستانی عوام سے تعزیت کرتے ہیں۔"
پاکستانی حکام کے مطابق، ہفتے کے روز شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 321 تک پہنچ گئی۔
زیادہ تر ہلاکتیں خیبر پختونخوا کے شمال مغربی صوبے میں ہوئیں، جہاں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق 307 افراد جاں بحق ہوئے۔
گلگت بلتستان میں پانچ افراد اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر، جسے آزاد جموں و کشمیر بھی کہا جاتا ہے، میں نو افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔
متعدد علاقوں میں موبائل فون ٹاورز کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے مواصلاتی نظام بھی متاثر ہوا ہے۔
مزید سیلاب کا خدشہ
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ مون سون کی بارشوں کا ایک اور سلسلہ جمعہ سے شروع ہو کر 10 ستمبر تک جاری رہ سکتا ہے۔
حکام نے یہ بھی کہا کہ درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے بلند پہاڑی علاقوں میں برف اور گلیشیئرز کے پگھلنے کی رفتار تیز ہو گئی ہے، جس سے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
مون سون کی بارشیں، جو عام طور پر جون سے ستمبر تک جاری رہتی ہیں، جنوبی ایشیا بشمول پاکستان میں اکثر تباہی کا باعث بنتی ہیں، لیکن حالیہ برسوں میں موسمیاتی تبدیلیوں نے ان کی شدت اور غیر یقینی کو بڑھا دیا ہے۔