اسرائیل کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ وہ بوئنگ ساختہ کے سی-46 طیاروں میں ایندھن بھرنے والے دو ٹینکر خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کے لیے 500 ملین ڈالر کا معاہدہ کیا جائے گا۔
وزارت دفاع نے گذشتہ روز کہا کہ وہ امریکی حکومت کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرے گی جب دفاعی خریداری کے لئے اسرائیلی وزارتی کمیٹی اس کی منظوری دے گی۔
وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ فوج پہلے ہی چار بوئنگ ساختہ کے سی -46 ہوائی ٹینکر چلارہی ہے۔
وزارت دفاع کے ڈائریکٹر جنرل عامر برم نے ایک بیان میں کہا کہ یہ طیارہ فوج کی طویل فاصلے تک مار کرنے والی اسٹریٹجک صلاحیتوں کو مضبوط کرے گا، جس سے وہ زیادہ طاقت اور زیادہ گنجائش کے ساتھ اگلے میدانوں میں فعال ہو سکے گی۔
اسرائیل نے جون میں ایران کے خلاف اپنی 12 روزہ فضائی جنگ کے دوران اس طرح کے فضائی ایندھن بھرنے والے ٹینکروں کا استعمال کیا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ معاہدے میں طیاروں کو اسرائیلی نظام سے لیس کرنا شامل ہوگا، جس کی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔
واشنگٹن اپنے اتحادی اسرائیل کو امریکی اسلحہ اور سازوسامان خریدنے کے لیے ہر سال اربوں ڈالر فراہم کرتا ہے۔
وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ معاہدے کا دائرہ کار تقریبا نصف ارب امریکی ڈالر ہے اور اسے امریکی امداد کے ذریعے فنڈ کیا جاتا ہے۔
حال ہی میں، کچھ امریکی ریپبلکنز اور ڈیموکریٹس نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا حکومت کو غزہ میں اس کی نسل کشی کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل کی فوجی مدد جاری رکھنی چاہیے اور اس تشویش کا حوالہ دیا ہے کہ کیا ٹیکس دہندگان کے ڈالر ملکی ترجیحات پر بہتر طریقے سے خرچ کیے جا سکتے ہیں۔