دنیا بھر کے ممالک شدید گرمی کی لپیٹ میں
ریکارڈ توڑ گرمی نے یورپ، ایشیا اور شمالی امریکا میں بجلی کی کٹوتی، صحت کے بحران اور موسم کے اثرات میں اضافے کو جنم دیا ہے
دنیا بھر کے ممالک شدید گرمی کی لپیٹ میں
Tourists visit the Acropolis during a 3-days heatwave in Greece / Reuters
7 گھنٹے قبل

گزشتہ چند ہفتوں کے دوران یورپ، ایشیا، اور شمالی امریکہ کے مختلف حصوں میں شدید گرمی کی لہر نے درجہ حرارت کو موسمی اوسط سے کہیں زیادہ   تک بڑحا دیا ہے ، جس کے نتیجے میں حکومتوں کی جانب سے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

جنوبی یورپ میں الرٹ

یونان سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے، جہاں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا ہے۔ حکام نے بیرونی مزدوروں اور کھانے کی ترسیل کرنے والے کارکنوں کے لیے دوپہر کے وقت لازمی وقفے کا حکم دیا ہے اور گرمی سے متعلق بیماریوں سے بچنے کے لیے آن لائن  کام کرنے کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ ملک کے فائر بریگیڈ عملے  کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے کیونکہ شدید گرمی جنگلات میں آگ لگنے کے خطرے کو بڑھا رہی ہے۔

بلقان کے دیگر علاقوں، جیسے البانیہ، بوسنیا، سربیا، اور کوسوو میں،  شدیدگرمی کی لہر نے خشک سالی کی صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔ البانیہ نے خشک زمینوں کو بچانے کے لیے دریائی پانی کا رخ موڑ دیا ہے، جبکہ سربیا نے دیہی علاقوں میں پانی کے استعمال پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ خطے میں پن بجلی کی پیداوار میں نمایاں کمی آئی ہے، جس کی وجہ سے ممالک کو بجلی کی درآمدات میں اضافہ کرنا پڑا ہے۔

چین میں شدید گرمی کا انتباہ

مشرقی اور وسطی چین میں کم از کم 28 علاقوں، بشمول شین ڈونگ اور ہینان صوبوں میں وارننگ جاری کی گئی ہے۔ کچھ علاقوں، جیسے ساحلی شہر چنگ ڈاؤ، میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا۔

بجلی کی طلب تاریخی حد تک بڑھ گئی ہے، اور کچھ یونیورسٹیوں نے ایئر کنڈیشنڈ لائبریریاں چوبیس گھنٹے کھلی رکھی ہیں تاکہ پناہ فراہم کی جا سکے۔ ایک ہاسٹل کے عملے کا رکن گرمی کے اثر سے جاں بحق ہو گیا اور ایک طالب علم کو لو لگنے سے  اسپتال میں داخل کرایا گیا، جس سے شدید موسم کے دوران تیاریوں پر سوالات اٹھے ہیں۔

2022 میں، چین کو 1961 کے بعد سے بدترین گرمی کی لہروں کا سامنا کرنا پڑا، جس میں کئی علاقوں نے جون کے وسط سے اگست کے آخر تک 79 دن کی گرمی برداشت کی۔

طبی جریدے دی لینسیٹ کی 2023 کی ایک رپورٹ کے مطابق، امسال چین میں گرمی کی لہروں سے متعلق تقریباً 50,900 اموات ہوئیں۔

بھارت اور پاکستان میں شدید گرمی

جنوبی ایشیا بھی خطرناک حد تک گرمی کا سامنا کر رہا ہے۔ بھارت میں، راجستھان، دہلی، اور اتر پردیش کے کچھ حصوں میں درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ کے قریب پہنچ گیا ہے۔ اسپتالوں نے گرمی کے اثرات سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافے کی اطلاع دی ہے، جبکہ کچھ اضلاع میں اسکولوں کے اوقات میں تبدیلی یا مکمل بندش کی گئی ہے۔

دہلی کے اسپتالوں نے گرمی سے متعلق داخلوں میں نمایاں اضافہ رپورٹ کیا ہے۔ رام منوہر لوہیا اسپتال میں  لو لگنے سے نے چند دنوں میں تقریباً 50 مریضوں کا علاج کیا  گیا اور 'غیر معمولی' کیسز کا سامنا کیا۔

نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (NCDC) کے قومی اعداد و شمار کے مطابق، مارچ سے جون کے وسط تک 110 تصدیق شدہ اموات اور 40,000 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔

پاکستان کے شہر جیکب آباد، جو اکثر دنیا کے گرم ترین مقامات میں شامل ہوتا ہے،  میں  2025 میں اب تک کم از کم 20 دنوں تک 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت ریکارڈ کیا ہے۔ حکومت نے عوامی صحت کے مشورے جاری کیے ہیں، جن میں لوگوں کو دن کے گرم ترین اوقات میں گھر کے اندر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

امریکہ اور میکسیکو میں شدید گرمی

مغربی امریکہ اور شمالی میکسیکو  بھی شدید گرمی کی لہر کی زد میں آر ہے ہیں ، جو درجہ حرارت میں اضافے اور موجودہ خطرات کو بڑھا رہا ہے۔

ڈیتھ ویلی میں پہلے ہی موسم  میں شدت دیکھی گئی ہے، جہاں بریکس کے زیادہ گرم ہونے کی وجہ سے آگ لگنے کے خطرات پیدا ہوئے ہیں اور مارچ میں 100 ڈگری فارن ہائیٹ ریکارڈ کیا گیا، جو اوسط درجہ حرارت میں ایک تشویشناک رجحان کی نشاندہی کرتا ہے۔

ایک بڑی گرمی کی لہر کی پیش گوئی کی گئی ہے، جو کیلیفورنیا، ایریزونا، اور نیواڈا کے اندرونی علاقوں میں دن کے وقت درجہ حرارت کو 43 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ بڑھا دے گی، یہ لہر  ہفتے کے وسط تک جاری رہے گی۔

مئی کے وسط تک، میکسیکو کی نیشنل میٹرولوجیکل سروس نے متعدد ریاستوں میں ایک وسیع گرمی کی لہر کی اطلاع دی، جہاں دن کے وقت درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا، بشمول کوہویلا، نیوو لیون، تاماولیپاس، سان لوئس پوٹوسی، میچوآکان، اور گوریرو۔ دارالحکومت میکسیکو سٹی میں اس دوران درجہ حرارت 30 سے 35 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہا۔

ماحولیاتی بحران شدت کا سبب

ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمی کی لہروں کی تعداد اور شدت ماحولیاتی بحران کی وجہ سے بڑھ رہی ہے۔ یورپی یونین کی کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس کے مطابق، جون 2025 عالمی سطح پر گرم ترین ماہ  ثابت ہوا ہے، یہ  مسلسل 13واں مہینہ تھا جس میں عالمی درجہ حرارت کے ریکارڈ ٹوٹے۔

حکومتی ردعمل اور انتباہات

متاثرہ علاقوں میں حکومتوں نے عوامی مشورے جاری کیے ہیں، کولنگ سینٹرز کھولے ہیں، اور کچھ علاقوں میں بیرونی کام کو محدود کر دیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ بزرگ، بچے، اور بیرونی کارکنان جیسے کمزور گروہ خاص طور پر خطرے میں ہیں۔

چونکہ گرمی کی لہر کے ختم ہونے کے آثار کم ہیں، ماہرین موسمیات نے یورپ، ایشیا، اور شمالی امریکہ کے کچھ حصوں میں آنے والے ہفتوں میں شدید درجہ حرارت کی پیش گوئی کی ہے۔

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us