وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکی دھمکیوں کے مقابل اپنے ملک کے دفاع کے لیے 45 لاکھ سے زائد ملیشیا کو متحرک کریں گے۔
مادورو کا یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے کہ جب واشنگٹن نے مادورو کی گرفتاری کے لیے انعام کی رقم میں اضافہ کر دیا ہے۔
مادورو نے پیر کے روز ٹیلیویژن پر عوام سے خطاب میں کہا ہے کہ "میں، رواں ہفتے کے دوران، ایک خصوصی منصوبہ فعال کر رہا ہوں ۔ یہ منصوبہ پوری ملکی اراضی کے دفاع کا احاطہ کرے گا اور اس میں ملیشیا فورس کی 45 لاکھ سے زائد نفری شامل ہو گی۔ یہ ملیشیا نفری تیار، متحرک اور مسلح ہوگی"۔
واضح رہے کہ یہ ملیشیا فورس سرکاری طور پر سابق صدر ہیوگو شاویز کے دور میں تشکیل دی گئی تھی۔ دعوے کے مطابق اس فورس کی کُل نفری تقریباً 50 لاکھ ہےلیکن تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں کم ہے۔
واشنگٹن کی دھمکیاں
مادورو نے واشنگٹن کی جانب سے دی جانے والی "عجیب و غریب اور ناقابل یقین دھمکیوں" پر سخت تنقید کی ہے۔
امریکہ کی ٹرمپ انتظامیہ نے رواں مہینے کے آغاز میں مادورو کی گرفتاری کے لیے انعام کی رقم دوگنی کر کے 50 ملین ڈالر کر دی ہے۔ مادورو کی گرفتاری کی اپیل کے لئےمنشیات کی اسمگلنگ کے الزامات کو بطور توجیہہ پیش کیا گیا ہے۔ امریکی حکام نے ان پر الزام لگایا ہےکہ وہ کوکین نیٹ ورک "کارٹیل ڈی لوس سولیس" چلا رہے ہیں اور یہ نیٹ ورک وینزویلا کی فوج کا ایک حصّہ بن چُکا ہے۔
امریکی فوج نے، انسدادِ دہشت گردی آپریشنوں کے دائرے میں شامل،' جنوبی کیریبین' میں بھی اپنی بحری یونٹیں متعین کر دی ہیں۔
وینزویلا کے وزیر داخلہ' دیوسدادو کابیو' نے کہا ہے کہ امریکی بحری یونٹوں کے جواب میں 'کاراکاس 'نے "پورے کیریبین میں، اپنے سمندروں ، اپنی ملکیت اور پورے وینزویلا میں" متعدد نوعیت کی فورسز متعین کر دی ہیں۔
مادورو نے، امریکہ کے حالیہ اقدامات کا براہ راست ذکر کیے بغیر، واشنگٹن کی "دھمکیوں کے بوسیدہ راگ" کے مقابل ان کی حمایت کرنے پر اپنے اتحادیوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔
انہوں نے اپنی سیاسی بنیاد سے، کسان اور مزدور ملیشیا جیسی مسلح یونٹوں کو مضبوط کرنے کی، اپیل کی اور " وینزویلا کی زمین، خودمختاری اور امن کے دفاع کے لیے کسان فورس کے لیے رائفلیں اور میزائل " کے الفاظ استعمال کئے ہیں۔