غّزہ جنگ
2 منٹ پڑھنے
اسرائیل کا دعویٰ: غزہ کے نجی شعبے کو سازو سامان کیترسیل کو سہل بنایا جائیگا
پلسطینی صحت وزارت کے مطابق، 27 مئی سے گزہ میں امداد مراکز کے قریب اسرائیلی فائرنگ سے کم از کم 1,516 امداد طلب کنندگان ہلاک اور 10,067 زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیل کا دعویٰ: غزہ کے نجی شعبے کو سازو سامان کیترسیل کو سہل بنایا جائیگا
The Israeli-crafted aid scheme has been widely criticised as being ineffective as well as being a “death trap” for starving civilians. / AP
5 اگست 2025

اسرائیلی کابینہ نے ایک نیا طریقہ کار منظور کیا ہے جس کے تحت نجی شعبے کے ذریعے محصور غزہ میں سامان کی "تدریجی اور کنٹرول شدہ" داخلے کی اجازت دی جائے گی۔

اسرائیلی فوجی ایجنسی کوگاٹ (COGAT)، جو غزہ پر پابندیوں کو نافذ کرتی ہے، نے منگل کو ایک بیان میں کہا، "اس کا مقصد غزہ میں داخل ہونے والی امداد کے حجم کو بڑھانا ہے، جبکہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں کے ذریعے امداد پر انحصار کم کرنا ہے۔"

بیان میں کہا گیا کہ اس نئے طریقہ کار کے تحت مقامی تاجروں کی ایک محدود تعداد کو منظوری دی گئی ہے۔

یہ اقدام ایک سخت اسرائیلی ناکہ بندی کے دوران سامنے آیا ہے جس نے غزہ کی 24 لاکھ آبادی کو قحط کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 180 افراد، جن میں 93 بچے شامل ہیں، بھوک اور غذائی قلت کے باعث جاں بحق ہو چکے ہیں۔

غزہ میں فلسطینی حکومت کے میڈیا دفتر نے پیر کو کہا کہ اسرائیل نے 27 جولائی سے اب تک صرف 674 امدادی ٹرکوں کو داخل ہونے دیا ہے، جو کہ علاقے کی روزانہ کی کم از کم ضرورت 600 ٹرکوں کا صرف 14 فیصد ہے۔

غیر مؤثر

وزارت صحت نے کہا کہ 27 مئی سے امریکی زیر انتظام امدادی مراکز کے قریب اسرائیلی فائرنگ سے کم از کم 1,516 امداد کے متلاشی افراد ہلاک اور 10,067 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔

اسرائیل کی تیار کردہ امدادی اسکیم کو غیر مؤثر اور بھوک سے مرنے والے شہریوں کے لیے "موت کا جال" قرار دیا گیا ہے۔

بین الاقوامی جنگ بندی کی اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے، اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر ایک وحشیانہ حملہ جاری رکھا ہوا ہے، جس میں تقریباً 61,000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے نصف خواتین اور بچے ہیں۔ اسرائیل کی فوجی کارروائی نے علاقے کو تباہ کر دیا ہے اور اسے قحط کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

گزشتہ نومبر میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

اسرائیل کو غزہ پر اپنی جنگ کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us