حقوقِ انسانی تنظیموں کے مطابق اسرائیلی فوجوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں رات بھر چھاپوں کے دوران بچوں اور سابق قیدیوں سمیت کم از کم 35 فلسطینیوں کو اغوا کر لیا ہے۔ فلسطینی قیدیوں کی انجمن اور فلسطینی موجودہ و سابقہ قیدیوں کے امور کے کمیشن کی جانب سے منگل کو جاری کئے گئے ایک مشترکہ بیان کے مطابق اغوا کاورائیاں نابلس، سلفٹ، قلقیلیہ، جنین، تلکریم، حبرون اور بیت لحم کے شہروں میں کی گئی ہیں۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوجیں اکتوبر 2023 سے اب تک مقبوضہ مغربی کنارے سے 18 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو اغوا کر چُکی ہیں۔ اس تعداد میں، اسی عرصے کے دوران، غزہ سے گرفتار کیے گئے ہزاروں افراد شامل نہیں ہیں۔
حقوقِ انسانی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس وقت اسرائیلی جیلوں میں تقریبا 10 ہزار 800 فلسطینی قید ہیں۔ ان میں 50 عورتیں، 450 بچے اور 3629 ایسے افراد شامل ہیں جنہیں اسرائیل کی 'انتظامی حراست پالیسی' کے تحت بغیر کسی الزام یا مقدمے کے حراست میں لیا گیا ہے۔
منگل کے روز اسرائیلی فوجیوں نے حبرون کے الفہس صنعتی علاقےمیں ایک فیکٹری پر چھاپے کے دوران 12 فلسطینیوں کو زخمی اور 2 کو اغوا کر لیا تھا۔
فلسطین ہلال احمر سوسائٹی کی اطلاع کے مطابق طبی ٹیموں نے اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والے زخمی کارکنوں کا علاج کیا اور انہیں اسپتال پہنچا دیا ہے۔ عینی شاہدین نے گواہی دی کہ فوجیوں نے چھاپے کے دوران مزدوروں پر حملہ کیا اور دو افراد کو اغوا کرنے کے بعد علاقے سے نکل گئے۔
فلسطین وزارت صحت کے مطابق اکتوبر 2023 میں غزہ میں اسرائیلی نسل کشی شروع ہونے کے بعد سے اب تک مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی افواج اور غیر قانونی آباد کاروں کے ہاتھوں کم از کم 998 فلسطینی شہید اور 7 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔