شام کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافاتی علاقے میزہ میں دھماکے کی اطلاع ملی ہے۔
دمشق میں داخلی سلامتی کے سربراہ اسامہ خیر عتقیہ نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ ایک دھماکہ خیز آلے کی وجہ سے دھماکہ ہوا جس میں حفاظتی اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
عتقیہ نے کہا کہ ہمارے یونٹوں نے فوری طور پر جوابی کارروائی کی اور جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا۔
انہوں نے کہا کہ اس دہشت گردانہ کارروائی میں ملوث افراد کی نشاندہی کے لئے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
وزارت کے مطابق کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
شام کی سرکاری عرب نیوز ایجنسی (سانا) نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
یہ دھماکہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب شامی حکام نے کئی دہائیوں تک اقتدار میں رہنے کے بعد 8 دسمبر 2024 کو بشار الاسد کی برطرفی کے بعد استحکام برقرار رکھنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
بشار الاسد کی برطرفی نے سیاسی منظر نامے کو نئی شکل دے دی ہے اور عبوری حکومت کو سلامتی کی بحالی اور اداروں کی تعمیر نو کے لیے بڑھتے ہوئے چیلنجز کا سامنا ہے۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ بدھ کو پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ آیا مسلح گروہ یا انتہا پسند نیٹ ورکس کی باقیات اس میں ملوث تھیں یا نہیں۔
ابھی تک کسی گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔