چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہےکہ "خودکفالت" کے موضوع پر چین اور برازیل مثالی ملک بن سکتے ہیں۔
اطلاع کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ نے منگل کے روز اپنے برازیلی ہم منصب لوئز اناسیو لولا دا سلوا سے ٹیلی فونک ملاقات کی ہے۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی شن ہوا کے مطابق مذاکرات میں پنگ نے کہا ہےکہ" چین ، گلوبل ساؤتھ کے بڑے ممالک کے درمیان اتحاد و خود انحصاری کی مثال بننے" اور "ایک زیادہ عادل دنیا اور زیادہ پائیدار کرّہ ارضی کی تعمیر کے لئے برازیل کے ساتھ مل کر کام کرے گا ۔
پنگ نے ڈھکے چھُپے انداز میں امریکی محصولات کی طرف اشارہ کیا اور کہا ہے کہ تمام ممالک کو باہم متحد ہو کر یک طرفہ مفاد پرستی اور یک طرفہ تحفظ کے خلاف ردعمل پیش کرنا چاہیے۔
برازیل صدارتی دفتر کے جاری کردہ بیان کے مطابق دونوں صدور کے درمیان ملاقات تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ مذاکرات کے دوران لولا اور شی نے ،یوکرین جنگ اور ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کے اقدامات سمیت،کئی موضوعات پر تبادلہ خیال کیاہے۔
بیان میں کہا گیا ہےکہ "دونوں رہنماؤں نے کثیرالجہتی دفاع میں جی 20 اور برکس کے کردار پر بھی اتفاق کیا اورصحت، تیل ، گیس، ڈیجیٹل معیشت اور سیٹلائٹ جیسے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا ہے"۔
واضح رہے کہ یہ ٹیلی فونک ملاقات لُولا کے، گذشتہ ہفتے جاری کردہ اور "ہم امریکی محصولات کا منّظم جواب دینے کے لئے بھارت اور چین کے رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات پر غور کر رہے ہیں" کے الفاظ پر مبنی، بیان کے بعد کی گئی ہے۔
دونوں رہنما حالیہ مہینوں میں اپنے ممالک کو، کثیرالجہتی تجارتی نظام کے، مضبوط محافظ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہ حکمت عملی امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی محصولات پالیسی کے برعکس ہے۔