پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے چین میں پاکستان اور روس کے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
رہنماؤں نے بیجنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر ملاقات کی اور توانائی، تجارت اور علاقائی رابطوں پر تبادلہ خیال کیا، انہوں نےباہمی تعاون کو فروغ دینے کی کوششوں پر زوربھی دیا۔
پوتن نے حالیہ دنوں میں دو طرفہ تجارت میں کمی کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجوہات کا تجزیہ کیا جانا چاہیے اور تجارت کو دوبارہ فعال بنانے کے لیے اقدامات کیے جانے چاہییں۔
روسی صدر نے پاکستان میں تباہ کن سیلاب پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی عوام سے تعزیت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ سال روسی خام تیل کی درآمدات نے دو طرفہ تجارت میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیلاروس، روس، قازقستان، ازبکستان، افغانستان اور پاکستان کو ملانے والا تجارتی راہداری منصوبہ خطے کی خوشحالی میں معاون ثابت ہوگا۔
زراعت، لوہے ، سٹیل، توانائی اور نقل و حمل کے شعبوں میں مختلف پروٹوکول پر دستخط کیے گئے۔
کراچی میں پاکستان آئرن اینڈ اسٹیل پلانٹ کی بحالی کا معاہدہ طے پا گیا۔
شہباز شریف نے کہا ہے کہ انہوں نے پوتن کی ماسکو کے دورے کی دعوت قبول کر لی ہے ۔