ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ"ہم ، اسرائیل کی غزہ میں نسل کشی پالیسی کو مزید پھیلانے کی خواہش کے مقابل، پاکستان کے ساتھ مربوط شکل میں کام جاری رکھیں گے"۔
صدر ایردوان نے چین کے شہر تیانجن میں پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف کے ساتھ ملاقات کی۔
ایردوان نے کہا ہےکہ اسرائیل کی نسل کشی پالیسی کے خلاف ترکیہ اور پاکستان کا مؤقف مشترک ہے۔
انہوں نے زور دیا ہےکہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی پالیسی کو مزید پھیلانا چاہتا ہے اور ترکیہ اس پالیسی کے مقابل پاکستان کے ساتھ ایک ہی صف میں کھڑا ہے اور دونوں ممالک مربوط شکل میں کام کرتے رہیں گے۔
دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کے ساتھ ساتھ علاقائی و عالمی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔
ایردوان نے کہا ہےکہ انقرہ، پاکستان اور شمالی قبرص ترک جمہوریہ کے درمیان تعلقات کی ترقی سے خوش ہے اور اس سلسلے میں دکھائی گئی یکجہتی کو قابلِ تحسین قرار دیتا ہے۔
انہوں نے کہا ہےکہ ترکیہ اور پاکستان تجارت، توانائی، دفاع اور سلامتی سمیت متعدد شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے کام کر رہے ہیں۔
ایردوان نے مزید کہا ہےکہ شام کی وحدت اور زمینی سالمیت ترکیہ کے لیے ناگزیر ہے اور ترکیہ شام کو غیر مستحکم کرنے والےہر قسم کے رویّوں اور اقدامات کے خلاف ہے۔
ترکیہ کے صدر اور پاکستان کے وزیرِاعظم، چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے 25 ویں سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے چین کے دورے پر ہیں۔