سیاست
3 منٹ پڑھنے
فلسطینی حکام کو امریکی ویزے جاری نہ کرنا 'ناقابلِ قبول' ہے، صدرِ فرانس
"ہمارا مقصد واضح ہے: دو ریاستی حل کے لیے زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی حمایت حاصل کرنا  ہے  جو کہ  اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کی جائز امنگوں کو پورا کرنے کا واحد راستہ ہے۔"
فلسطینی حکام کو امریکی ویزے جاری نہ کرنا 'ناقابلِ قبول' ہے، صدرِ فرانس
فرانس کے صدر عمانوئیل میکرون نے اعلان کیا ہے کہ فرانس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ستمبر کے مہینے میں فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے گا۔ / Reuters
11 گھنٹے قبل

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے فلسطینی حکام کو اقوام متحدہ کے اسرائیل-فلسطین  جنگ  پر اعلیٰ سطحی اجلاس سے قبل ویزے دینے سے انکار کرنے پر امریکہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے اس اقدام کو "ناقابل قبول" قرار دیا۔

میکرون نے منگل کے روز امریکی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا، " فلسطینی حکام کو ویزے نہ دینے کا امریکی حکام کا فیصلہ ناقابل قبول ہے۔ ہم اس فیصلے کو واپس لینے اور میزبان ملک کے معاہدے کے مطابق فلسطینی نمائندگی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔"

میکرون نے کہا کہ انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بات کی، جن کے ساتھ وہ 22 ستمبر کو نیویارک میں ہونے والی دو ریاستی حل کانفرنس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا، "ہمارا مقصد واضح ہے: دو ریاستی حل کے لیے زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی حمایت حاصل کرنا  ہے  جو کہ  اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کی جائز امنگوں کو پورا کرنے کا واحد راستہ ہے۔"

فرانسیسی صدر نے زور دیا کہ امن کے حصول کے لیے مستقل جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی رہائی، غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی فراہمی، اور علاقے میں استحکام مشن کی تعیناتی ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کو غیر مسلح کرنا اور غزہ میں حکومت سے باہر کرنا ضروری ہے، جبکہ فلسطینی اتھارٹی کو اصلاحات اور مضبوطی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا، "کوئی بھی جارحیت، الحاق کی کوشش، یا  عوام  کی جبری نقل مکانی  کا عمل سعودی ولی عہد کے ساتھ طے پانے  والی ہم آہنگی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی ، اس دوڑ میں پہلے ہی کئی شراکت دار شامل ہو چکے ہیں۔"

میکرون کے مطابق، یہ کانفرنس خطے میں امن اور سلامتی کے لیے ایک "فیصلہ کن موڑ"  ثابت ہونے کی امیدوار ہے۔

گزشتہ ہفتے، واشنگٹن نے سینئر فلسطینی حکام، بشمول صدر محمود عباس، کے ویزے منسوخ کر دیے، جس کے نتیجے میں انہیں اقوام متحدہ کے اجلاسوں کے لیے نیویارک جانے سے دانستہ طور پر روک دیا گیا،  یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے  جب کئی یورپی ممالک ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کی تیاری میں  ہیں۔

اسرائیل نے اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں 63,500 سے زائد فلسطینیوں کو قتل کیا ہے۔ یہ نسل کش مہم اس علاقے کو تباہ کر چکی ہے، جو بھوک کا شکار ہے۔

گزشتہ نومبر میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

اسرائیل کو غزہ پر اپنی جنگ کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us