امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اگلے ماہ نوبل امن انعام جیتنے کا جنون ایک رکاوٹ کا سامنا کر سکتا ہے ۔
ناروے کی نوبل امن انعام کمیٹی نے کہا ہے کہ "یہ ایک خودمختار کمیٹی، جسے کسی بھی دباؤ سے متاثر نہیں کیا جا سکتا"۔
جنوری میں دوسری دفعہ عہدہ صدارت میں آنے کے کے بعد ٹرمپ نے واضح کر دیا تھا کہ وہ اس باوقار اعزاز کو حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ایوارڈ ان کے ڈیموکریٹک حریف باراک اوباما نے 2009 میں عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد جیتا تھا، جس پر کئی لوگ حیران رہ گئے تھے۔
باوجودیکہ غزہ اور یوکرین میں جنگیں ابھی تک جاری ہیں ، 79سالہ ارب پتی ڈونلڈ ٹرمپ نے ہر موقع پر کہا ہے کہ انہوں نے چھ جنگیں ختم کروائی ہیں لہٰذا وہ "اس کے مستحق ہیں" ۔
کمیٹی کے سیکریٹری کرسٹین برگ ہارپوکین نے اوسلو میں ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ" ہم دیکھ رہے ہیں کہ ذرائع ابلاغ میں کچھ امیدواروں پر بہت زیادہ توجہ دی جا رہی ہے لیکن اس کا کمیٹی میں ہونے والی بحثوں پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔کمیٹی ہر امیدوار کو اس کی اپنی خوبیوں کی بنیاد پر پرکھتی ہے"۔
واضح رہے اس سال کے انعام یافتہ کا اعلان 10 اکتوبر کو کیا جائے گا۔