روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ اگست میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات نے یوکرین میں امن کی راہ ہموار کی ہے، جس پر وہ چین میں ہونے والے علاقائی سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے رہنماؤں کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔
صدر شی جن پنگ کی میزبانی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے فورم میں پوٹن، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ، وسطی ایشیا، مشرق وسطیٰ، جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کے رہنما شرکت کر رہے ہیں۔
پیوٹن نے فورم کو بتایا کہ ہم چین اور بھارت کی کوششوں اور تجاویز کو انتہائی سراہتے ہیں جن کا مقصد یوکرین کے بحران کے حل میں سہولت فراہم کرنا ہے ،مجھے امید ہے کہ الاسکا میں ہونے والے روس اور امریکہ کے حالیہ اجلاس میں طے پانے والی مفاہمت بھی اس مقصد میں معاون ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز شی جن پنگ کو ٹرمپ کے ساتھ اپنی بات چیت کی کامیابیوں اور تنازعہ کے حل کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا ہے جبکہ وہ دیگر رہنماوں کے ساتھ بھی دو طرفہ ملاقاتوں میں مزید تفصیلات فراہم کریں گے۔
پوٹین نے کہا کہ یوکرین کے تصفیے کو پائیدار اور طویل مدتی بنانے کے لئے، بحران کی بنیادی وجوہات کو حل کرنا ضروری ہے۔
پیوٹن کا کہنا تھا کہ تنازعے کا ایک حصہ مغرب کی جانب سے یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے کی جاری کوششوں میں مضمر ہے۔