امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال کے آخر میں متوقع دورہ بھارت کو اچانک منسوخ کر دیا ہے۔ ٹرمپ کا یہ غیر متوقع فیصلہ امریکہ۔ بھارت تعلقات میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا اظہار ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت شنگھائی تعاون تنظیم 'ایس سی او'اجلاس میں چین اور روس کے ساتھ سفارتی شراکت داریوں کو مضبوط کر رہا ہے۔
ایسے میں کہ جب امریکہ نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہے روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے معاون نےدسمبر میں پوتن کے درہ بھارت کی تصدیق کی ہے۔
’روزنامہ دی نیویارک ٹائمز‘ کی 'نوبل انعام اور تلخ فون کال' کے زیرِ عنوان شائع کردہ رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے وزیر اعظم مودی سے کہا تھا کہ وہ اس سال کے آخر میں کوآڈ اجلاس کے لیے بھارت کا دورہ کریں گے لیکن اب وہ اس دورے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتے۔
کوآڈ، یا کواڈریلیٹرل سیکیورٹی ڈائیلاگ، ایک کثیر الجہتی سکیورٹی فریم ورک ہے جس میں امریکہ، آسٹریلیا، بھارت اور جاپان شامل ہیں۔ اسے عام طور پر چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو روکنے کے لیے ایک بلاک کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ یہ گروپ انڈو۔پیسفک خطے کی سلامتی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
کوآڈ اجلاس، جو اس نومبر میں نئی دہلی میں بھارت کی میزبانی میں ہونا تھا، اب صدر ٹرمپ کے اس میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے کے بعد غیر یقینی کا شکار ہو گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے اس رپورٹ پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا۔