پاکستان کی وزارت خارجہ نے یوکرین تنازع میں پاکستانی شہریوں کے ملوث ہونے کے "بے بنیاد " الزامات کو واضح طور پر مسترد کردیا ہے۔
یوکرین کے حکام کی جانب سے آج تک پاکستان سے باضابطہ طور پر رابطہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی ایسے دعووں کی تصدیق کے لیے کوئی قابل تصدیق ثبوت پیش کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ زیلنسکی نے پیر کے روز دعویٰ کیا تھا کہ شمال مشرقی یوکرین میں ان کی افواج پاکستان سمیت مختلف ممالک کے غیر ملکی "کرائے کے فوجیوں" سے لڑ رہی ہیں ۔
انہوں نے شمال مشرقی یوکرین میں ووچنسک محاذ پر یوکرینی فوجیوں کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس کا جواب دیں گے، ہمارے جنگجو جنگ میں چین، تاجکستان، ازبکستان، پاکستان اور افریقی ممالک کے کرائے کے فوجیوں کی شرکت کی اطلاع دے رہے ہیں۔
تاہم اسلام آباد کا کہنا ہے کہ وہ ان دعووں کو یوکرینی حکام کے سامنے اٹھائے گا اور اس معاملے پر وضاحت طلب کرے گا۔
پاکستان نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے مطابق، مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے یوکرین تنازعے کے پرامن حل کے عزم کا اعادہ کیا۔