امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس، یوکرین جنگ کی وجہ سے روس پر مزید پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہا ہے ۔اس حوالے سے ان کے خصوصی ایلچی' اسٹیو وٹکوف' بروز بدھ روسی حکام سے ملاقات کریں گے ۔
ٹرمپ نے منگل کو صحافیوں سے بات چیت میں کہا ہے کہ "کل ہماری روس کے ساتھ ملاقات ہے۔ ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔"
انہوں نے اس بات کی تصدیق کرنے سے انکار کیا ہےکہ آیا امریکہ، روسی توانائی کی خریداری جاری رکھنے والے ممالک پر، 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے یا نہیں۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ"میں نے کبھی فیصد کا ذکر نہیں کیا لیکن ہم اس پر کافی کام کریں گے۔ ہم دیکھیں گے کہ آئندہ مختصر مدت میں کیا ہوتا ہے۔"
ٹرمپ نے مزید کہا ہےکہ امریکہ بدھ کے مذاکرات کے بعد نئی پابندیوں کے بارے میں"فیصلہ کرے گا"۔
یہ بیانات ٹرمپ کی طرف سے روس کو دی گئی 8 اگست کی ڈیڈ لائن سے پہلے سامنے آئے ہیں۔صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ یوکرین کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں روس کو امریکی دباؤ میں اضافے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
امریکہ وزارتِ خارجہ کی ترجمان 'ٹیمی بروس 'نے بروز منگل، وٹکوف کے دورہ روس کی تصدیق کی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ " ہم، یہاں سے اس دورے کی تصدیق کر سکتے ہیں لیکن دورے کے ایجنڈے میں کیا شامل ہوگا، اس کے بارے میں میرے پاس کوئی تفصیلات نہیں ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا ہےکہ اگرچہ ٹرمپ، روس کے صدر ولادیمیر پوتن یا ماسکو کے رویے سے "خوش نہیں" ہیں، لیکن وہ جنگ کے خاتمے کی خاطر "سفارتی حل کے لیے پرعزم" ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے روس سے توانائی کی خرید کو کریملن کی جنگی مشین کے ساتھ تعاون قرار دیا اورروسی پیٹرول خریدنے والے ممالک کے خلاف تنبیہات میں اضافہ کر دیا ہے ۔