اتوار کے روز یوکرین کے دارالحکومت کیف پروسیع پیمانے کے روسی ڈرون اور میزائل حملے میں دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور ایک اہم سرکاری عمارت کی چھت سے دھواں اٹھتا دیکھا گیا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے رپورٹروں نے کیف کابینہ کمیٹی کی عمارت سے دھوئیں کے بادل اُٹھتے دیکھے ہیں۔
یوکرین کی وزیر اعظم یولیا سویریڈینکو نے کہا ہےکہ جنگ کے دوران پہلی بار 'دشمن حملے' نے یوکرین کی سرکاری عمارت کو نقصان پہنچایا ہے۔ فائر بریگیڈ کا عملہ عمارت میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے کام کر رہا ہے "۔
روس نے اب تک شہر کے مرکز میں سرکاری عمارتوں کو نشانہ بنانے سے گریز کیا تھا۔ مذکورہ کابینہ عمارت وزراء کے دفاتر اور رہائش گاہوں پر مشتمل ہے۔
فائر بریگیڈ اور ایمبولینسیں علاقے میں پہنچ گئی ہیں اور پولیس نے متاثرہ علاقے کو داخلے کے لئے بند کر دیا ہے۔ حکام نے حملے میں 2 افراد کی ہلاکت اور 15 کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔
کیف شہری انتظامیہ کے سربراہ ٹیمور ٹکاچینکو نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک ایک سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ جس کی لاش امدادی ٹیموں نے ملبے سے نکالی ہے۔
کیف کے میئر ویٹالی کلِچکو کے مطابق، روسی ڈرون کے ملبے نے کیف کے ضلع 'سویاتو شنسکی' میں ایک 9 منزلہ رہائشی عمارت اورضلع ' دارنیتسکی' میں ایک4 منزلہ رہائشی عمارت کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔
اتوار کا حملہ دو ہفتوں میں کیف پر دوسرا بڑا روسی ڈرون اور میزائل حملہ ہے اور اس دوران امن مذاکرات کی امیدیں ماند پڑتی جا رہی ہیں۔
یوکرین ڈرون فورسز کے کمانڈر رابرٹ بروودی نے اتوار کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یوکرین نے بھی روس کےعلاقے بریانسک میں دوستی آئل پائپ لائن پر حملہ کیا ہے۔
بروودی نے ٹیلیگرام سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پائپ لائن کو 'بھاری پیمانےپرآگ کا نقصان' پہنچایا گیا ہے۔ یہ ٹرانزٹ پائپ لائن روسی تیل کو ہنگری اور سلوواکیہ تک پہنچاتی ہے۔