سیاست
3 منٹ پڑھنے
زیلینسکی: روس نے 'آخرکار' یوکرین کے سلسلہ یورپی یونین رکنیت کو قبول کر لیا ہے
انہوں نے کہا"لیکن اب روس کے  بعض  یورپی دوستوں کو  اپنے رویے پر نظر ثانی کرنی ہو گی۔ اگرچہ پوتن کو اعتراض نہیں ہے، لیکن کچھ ممالک، خاص طور پر ہنگری، کی مذاکرات کے حوالے سے پوزیشن واقعی عجیب  دکھتی ہے۔"
زیلینسکی: روس نے 'آخرکار' یوکرین کے سلسلہ یورپی یونین رکنیت کو قبول کر لیا ہے
زلینسکی کا کہنا ہے کہ "کییف کو یورپی شراکت داروں سے مکمل حمایت کی توقع ہے۔" / AP
6 ستمبر 2025

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ چاہے تاخیری سے ہی کیوں نہ ہو روس نے "آخرکار" یوکرین کے سلسلہ یورپی یونین رکنیت کو قبول کر لیا ہے،  انہوں نے ہنگری سے اپیل کی ہے کہ وہ یوکرین سلسلہ  مذاکرات کی مخالفت پر نظرثانی کرے۔

یوکرینی میڈیا  کے مطابق ، زیلنسکی نے یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں  کہ آخرکار، ہمیں روس سے ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ وہ یوکرین کی یورپی یونین کی رکنیت کے عمل کو مان رہے ہیں۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ وہ حقیقت کو اتنی دیر سے قبول کر رہے ہیں،" انہوں نے نشاندہی کی کہ ماسکو 2013 سے اس تصور کی مخالفت کر رہا تھا۔

انہوں نے کہا"لیکن اب روس کے  بعض  یورپی دوستوں کو  اپنے رویے پر نظر ثانی کرنی ہو گی۔ اگرچہ پوتن کو اعتراض نہیں ہے، لیکن کچھ ممالک، خاص طور پر ہنگری، کی مذاکرات کے حوالے سے پوزیشن واقعی عجیب  دکھتی ہے۔"

منگل کو، روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بیجنگ میں سلوواکیہ کے وزیر اعظم رابرٹ فیکو کے ساتھ بات چیت کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ روس کو یوکرین کی یورپی یونین کی رکنیت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

نیٹو کی رکنیت کی مخالفت

تاہم، انہوں نے کہا کہ ماسکو کیف کی نیٹو میں شمولیت  کی سخت مخالفت کرتا ہے۔

پوتن نے زور دیا کہ روس ان دونوں تنظیموں کے درمیان فرق  تفریق کرتا ہے، نیٹو کو ایک براہ راست سیکورٹی خطرہ قرار دیتا ہے جبکہ یورپی یونین کو ایک اقتصادی اور سیاسی بلاک کے طور پر  قبول کرتا ہے۔

انہوں نے اپنے دیرینہ دعوے کو دہرایا کہ یوکرین کی 2014 کی سیاسی تبدیلی ایک مغربی حمایت یافتہ بغاوت تھی۔

یوکرین نے فروری 2022 میں جنگ شروع ہونے کے فوراً بعد یورپی یونین کی رکنیت کے لیے باضابطہ درخواست دی تھی اور اسی سال اسے امیدوار کا درجہ دیا گیا تھا۔

رکنیت کے مذاکرات یورپی یونین کے اندرونی  تنازعات کی وجہ سے تعطل کے شکار ہیں، جن میں ہنگری کی مخالفت بھی شامل ہے، جس نے کیف کی درخواست کو آگے بڑھانے کے اقدامات کو ویٹو کر دیا ہے۔

زیلنسکی نے کہا کہ کیف اپنے یورپی شراکت داروں سے مکمل حمایت کی توقع رکھتا ہے۔

"یہ بہت اہم ہے کہ ہمارے تمام اتحادی اور تمام یورپی یونین کے رکن ممالک ایک آواز میں بات کریں۔ یورپ کا راستہ ہمارے عوام کا انتخاب ہے، اور اس کا احترام کیا جانا چاہیے،"

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us