کریملن کا کہنا ہے کہ غیر ملکی فوجی دستے یوکرین کے لیے سلامتی کی ضمانت فراہم نہیں کر سکتے، اور اس بات پر زور دیا کہ ماسکو اور کیف کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے کسی بھی اعلیٰ سطحی مذاکرات سے قبل کافی تیاری کی ضرورت ہے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب 26 ممالک نے یوکرین کو جنگ کے بعد سلامتی کی ضمانتیں فراہم کرنے کا عہد کیا، جس میں خشکی، سمندر اور فضا میں بین الاقوامی افواج کے کنٹرول کا امکان شامل ہے۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ولادیووستوک میں مشرقی اقتصادی فورم کے دوران ریاستی خبر رساں ایجنسی آر آئی اے کے سوال کہ "کیا یوکرین کی سلامتی کی ضمانتیں غیر ملکی، خاص طور پر یورپی اور امریکی فوجی دستوں کے ذریعے فراہم کی جا سکتی ہیں؟ کے جواب میں کہا بالکل نہیں۔"
انہوں نے کہا، " یوکرین کے لیے ایسی سلامتی کی ضمانت نہیں ہو سکتی جو ہمارے ملک کے لیے ناقابل قبول ہو۔"
جنگ کے خاتمے کے لیے سیکیورٹی اقدامات
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی کوششوں کے باوجود، تیسرے سال میں داخل ہونے والی روس ، یوکرین جنگ کے عنقریب ختم ہونے کا امکان کافی معدوم ہے۔
پیسکوف نے کہا کہ یوکرین کے لیے تمام ضروری سلامتی کی ضمانتیں پہلے ہی 2022 میں استنبول میں ہونے والے امن مذاکرات کے فریم ورک میں شامل ہیں۔ اس تجویز میں یوکرین کی نیٹو رکنیت کی خواہش کو ترک کرنا اور غیر جانبدار، غیر جوہری حیثیت اپنانا شامل تھا، جس کے جواب میں امریکہ، روس، چین، برطانیہ اور فرانس نے سلامتی کی ضمانتیں دینی تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو کیف کے ساتھ مذاکرات میں موجودہ سطح کی نمائندگی سے مطمئن ہے۔
پیسکوف نے کہا، " اعلیٰ سطحی بات چیت سے قبل، معمولی مسائل، چھوٹے تکنیکی معاملات کو حل کرنے کے لیے بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے، جو مل کر جنگ بندی کے عمل کو تشکیل دیتے ہیں۔"
شمالی کوریائی جنگجو
پیسکوف نے شمالی کوریا کے فوجیوں کے حوالے سے قیاس آرائیوں پر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی کوریائی فوجی یوکرینی سر زمین پر نہیں صرف روسی علاقے میں موجود ہیں۔