روانڈا نے بروز منگل جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "ہم، امریکی حکومت کے ساتھ طے کئے گئے معاہدے کی رُو سے ٹرمپ انتظامیہ کے، غیرقانونی تارکین وطن کی تیسرے ملک کی طرف، جلاوطنی پروگرام کے تحت امریکہ سے 250 جلاوطنوں کو قبول کریں گے۔
امریکہ، افریقی ممالک کے ساتھ مزید معاہدے کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے والے اور "بدترین مجرم" قرار دیئے گئےافراد کو جلاوطن کیا جا سکے۔
روانڈا حکومت کی ترجمان یولانڈ میکولو نے ایک ای میل میں اس معاہدے کی تفصیلات کی تصدیق کی ہے۔ تاہم، انہوں نے جلاوطنی کے عمل کے لیے کسی معّینہ وقت کا ذکر نہیں کیا۔
امریکہ پہلے ہی 13 افراد کو دو دیگر افریقی ممالک، جنوبی سوڈان اور ایسواتینی، بھیج چکا ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ، وینزویلا کے سینکڑوں شہریوں کو بھی کوسٹا ریکا، السلواڈور اور پاناما جلاوطن کر چُکا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے گذشتہ ماہ جنوبی سوڈان بھیجے گئے آٹھ افراد اور ایسواتینی بھیجے گئے پانچ افراد کو امریکہ میں سزا یافتہ خطرناک مجرم قرار دیا تھا۔ ان دونوں ممالک نے امریکہ کے ساتھ طے کردہ معاہدوں کی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ مشرقی افریقہ کے ملک 'روانڈا' کی آبادی تقریباً 15 ملین ہے۔ اس نے 2022 میں برطانیہ کے ساتھ بھی ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت وہ ان مہاجرین کو قبول کرے گا جن کی پناہ کی درخواستیں برطانیہ میں زیر غور تھیں۔
یہ متنازع معاہدہ انسانی حقوق کی تنظیموں اور دیگر افراد کی جانب سے غیر اخلاقی اور ناقابل عمل قرار دیا گیا تھا اور بالآخر اسے ختم کر دیا گیا تھا۔ برطانیہ کی سپریم کورٹ نے 2023 میں اس معاہدے کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
روانڈا نے مئی میں جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ وہ امریکہ کے ساتھ جلاوطنی کے معاہدے پر مذاکرات کر رہا ہے۔