حکام نے بتایا ہے کہ بنگلہ دیش اور پاکستان کے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والے افراد کو اب دونوں ممالک کے درمیان سفر کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
بنگلہ دیش کی عبوری انتظامیہ کی مشاورتی کونسل، جس کی قیادت محمد یونس کر رہے ہیں، کے پریس سیکریٹری شفیق الاسلام نے جمعرات کو ڈھاکہ میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا ہے کہ باہمی ویزا معافی کے معاہدے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
شفیق الاسلام نے کہا، "یہ معاہدہ پانچ سال کے لیے ہوگا۔ جن کے پاس سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ ہیں، وہ پاکستان بغیر ویزا کے سفر کر سکیں گے۔" انہوں نے مزید بتایا کہ بنگلہ دیش پہلے ہی 31 دیگر ممالک کے ساتھ ایسے معاہدے کر چکا ہے۔
اس معاہدے کے تحت پاکستانی حکام کو بھی بنگلہ دیش میں ویزا کے بغیر داخلے کی اجازت دی جائے گی۔
یہ پیش رفت گزشتہ ماہ ڈھاکہ میں بنگلہ دیشی ہوم ایڈوائزر جہانگیر عالم چوہدری اور پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ملاقات کے بعد سامنے آئی، جس میں دونوں فریقین نے سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزا آن آرائیول کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کا اعلان کیا تھا۔
بنگلہ دیش کی آزادی کے نتیجے میں 1971 کی جنگ کے بعد دونوں جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان ویزا فری انٹری معطل کر دی گئی تھی۔
ڈھاکہ اور اسلام آباد کے تعلقات میں خاص طور پر اگست 2024 میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد حالیہ مہینوں میں بہتری آئی ہے ۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق پاکستان کے وزیر تجارت جام کمال خان بدھ کی رات سے21 تا 24 اگست تک چار روزہ سرکاری دورے پرڈھاکہ پہنچے ۔ اس دورے کا مقصد دو طرفہ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانا اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینا ہے۔