میڈیا رپورٹس کے مطابق ، چین نے اپنے مشرقی صوبے شاندونگ سے گیلی-04 سیٹلائٹ کنسٹیلیشن کو منصوبہ بند مدار میں بھیجنے کے لیے ایک راکٹ لانچ کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی شن ہُوا نے اطلاع دی ہے کہ اسمارٹ ڈریگن-3 راکٹ کو مقامی وقت کے مطابق رات ساڑھ بارہ بجےشہر ریزاؤ کے قریب سمندر سے لانچ کیا گیا ۔
یہ آف شور لانچ مشن تائی یوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر کے ذریعے انجام دیا گیا۔
11 کمیونیکیشن سیٹلائٹس چینی کار ساز کمپنی گیلی آٹوموٹیو کے لیے لانچ کیے گئے تاکہ گاڑیوں کے درمیان مواصلاتی خدمات اور سمندری مشاہدے کے لیے استعمال کیے جا سکیں۔
گیلی کا سیٹلائٹ پروگرام اس کی ایرو اسپیس شاخ، جیسپیس جسے 2018 میں قائم کیا گیا تھا کے ذریعے چلایا جاتا ہے، تاکہ کم زمینی مدار (LEO) کنسٹیلیشن تیار کی جا سکے جو خودکار ڈرائیونگ ٹیکنالوجیز، اعلیٰ درستگی کی پوزیشننگ، اور عالمی رابطے کا امکان پیدا کرے۔
کمپنی نے 2025 کے آخر تک تقریباً 72 سیٹلائٹس تعینات کیے جانے کا ہدف مقرر کیا ہے، جبکہ طویل مدتی منصوبے تقریباً 6,000 سیٹلائٹس کے نیٹ ورک پر مبنی ہیں۔
یہ تجارتی خلائی شعبے اور جدید مواصلاتی ٹیکنالوجیز میں چین کی وسیع تر پیش رفت کا حصہ ہے، جہاں سرکاری اور نجی ادارے نیویگیشن، انٹرنیٹ، اور کرہ ارض کے مشاہدے کی خدمات کے لیے سیٹلائٹ لانچ کرنے کے عمل میں تیزی لا رہے ہیں۔