فرانس کی حزب اختلاف نے صدر امانوئیل ماکرون کی معزولی کے لئے پارلیمنٹ کو ایک قرارداد پیش کر دی ہے۔
بائیں بازو کی 'لا فرانسا انسومائس' (LFI) پارٹی کے رہنما ژاں۔لوک میلینشوں نے کہا ہے کہ حزب اختلاف نے صدر ایمانوئل ماکرون کی معزولی کے لیے پارلیمنٹ میں ایک قرارداد پیش کی ہے۔
ہفتے کے روز شمالی شہر لیل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران میلینشوں نے کہا ہے کہ "ماکرون کو جانا ہوگا"۔
غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے میلینشوں نے کہا ہے کہ اگر ان کی جماعت اقتدار میں ہوتی تو فرانسیسی بحریہ غزہ کے لیے انسانی امداد لے جانے والے 'گلوبل صمود فلوٹیلا' کے جہازوں کو تحفظ فراہم کر رہی ہوتی۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ پیر کو متوقع اعتماد کے ووٹ میں وزیر اعظم فرانسوا بائرو کی حکومت گر جائے گی اور یہ "عوام کی فتح" ہو گی۔
ایک ایسے وقت میں کہ جب 'بائرو' قومی اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کی تیاری کر رہے ہیں فرانس کو بتدریج بڑھتے ہوئے سیاسی تناؤ کا سامنا ہے ۔
واضح رہے کہ بائرو نے جولائی میں 2026 کے بجٹ کا خاکہ پیش کیا تھا۔ وہ، فرانس کے بڑھتے ہوئے عوامی قرض میں کمی کے لئے، تقریباً 44 ارب یورو کے بچت منصوبے کے لیے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فرانس کا عوامی قرض اس وقت اس کی جی ڈی پی کا 113 فیصد ہے۔
فرانس 5.8 فیصد خسارے کے ساتھ یورپی یونین کے بڑے ترین بجٹ خساروں میں سے ایک ہے۔
بائرو نے ملک کے "انتہائی مقروضیت کے دہانے پر" ہونے کی وارننگ دی اور قانون سازوں سے اپیل کی ہے کہ وہ "انتشار کی جگہ ذمہ داری کا انتخاب کریں"۔
حزب اختلاف کی سب جماعتوں نے ،جن میں بائیں بازو کی LFI، دائیں بازو کی نیشنل ریلی (RN)، اور سوشلسٹ پارٹی شامل ہیں، حکومت کے خلاف ووٹ دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
بجٹ پر مذاکرات فرانسیسی سیاست میں ایک طویل عرصے سے وجہ کشیدگی بنے ہوئے ہیں۔
گذشتہ سال 2025 کے بجٹ پر معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے، بائیں اور دائیں بازو کی جماعتوں کے عدم اعتماد کے ووٹ کے بعد، دسمبر میں مشیل بارنیئر کی حکومت گر گئی تھی ۔