امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے، برازیل کے سابق صدر جائر بولسونارو کے ساتھ ناروا سلوک اور امریکی پلیٹ فارموں کے خلاف سنسرشپ کی وجہ سے، برازیل سے امریکہ آنے والے تمام تجارتی سامان پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے ۔
ٹرمپ نے بدھ کے روز ٹروتھ سوشل سے جاری کردہ ایک خط میں بولسونارو کے خلاف جاری مقدمے کو "بین الاقوامی شرمندگی" قرار دیا ہے۔
ٹرمپ نے بولسونارو کو ان کے دورِ حکومت کے دوران "دنیا بھر میں ایک انتہائی معزز رہنما" کہہ کر سراہا تھا ۔ ان کے خلاف مقدمے کے بارے میں بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا ہے کہ "یہ مقدمہ ہرگز نہیں چلنا چاہیے تھا۔ یہ ایک انتقامی کاروائی ہے جسے فوراً ختم ہونا چاہیے!"۔
بولسونارو اور ان کے سات ساتھیوں کے، برازیل سپریم کورٹ کے سابق جج اور ان کے ساتھیوں کے خلاف سرزد کردہ جرائم کا اعتراف کرنے کے بعد، ان پر اقدامِ بغاوت کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا تھا۔
سپریم کورٹ نے پانچ صفر کے متفقہ فیصلے میں بولسونارو کے خلاف الزامات کو ایک فوجداری مقدمے کے لیے کافی قرار دیا تھا۔اگر بولسونارو کو مجرم قرار دیا گیا تو انہیں 30 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
ٹرمپ نے برازیل کی سپریم کورٹ پر امریکی اظہارِ رائے کی آزادی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور کہا ہے کہ "اس نے امریکی سوشل میڈیا پلیٹ فارموں پر سنسر شپ کے سینکڑوں خفیہ اور غیر قانونی احکامات جاری کیے ہیں۔ یہی نہیں انہیں بھاری جرمانوں اور برازیلین سوشل میڈیا مارکیٹ سے بے دخلی کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔"
ناانصافیوں کو درست کرنے کی ضرورت
یکم اگست سے امریکہ، برازیل سے کی جانے والی تمام برآمدات پر 50 فیصد ٹیرف نافذ کرے گا۔
ٹرمپ نے مزید کہا ہے کہ"جو سامان اس 50 فیصد ٹیرف سے بچنے کے لیے دوبارہ بھیجا جائے گا، اس پر بھی ٹیرف کی یہی شرح لاگو ہوگی۔"
انہوں نے کہا ہے کہ "براہ کرم سمجھیں کہ 50 فیصد کا یہ عدد اس سے کہیں کم ہے جو ہمیں آپ کے ملک کے ساتھ برابری کے میدان کے لیے درکار ہے۔"
ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ برازیل حکومت کی ناانصافیوں کو درست کرنے کے لیے ضروری تھا ۔
ٹرمپ نے برازیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے جوابی کارروائی کی تو اضافی محصولات عائد کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ "جو بھی عدد آپ بڑھانے کے لیے منتخب کریں گے اسے پہلے سے عائد شدہ 50 فیصد میں شامل کر دیا جائے گا "۔
ٹرمپ نے، بدھ کے روز پانچ افریقی ممالک کی شرکت سے منعقدہ اجلاس کے دوران، کہا ہےکہ یہ محصولات "عقلِ سلیم پر ، خساروں پر اور گذشتہ کئی برسوں سے ہمارے ساتھ روا رکھے گئے سلوک پر استوار اور موٹے موٹے اعداد و شمار کی بنیاد پر ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا ہے کہ "مثال کے طور پر 'برازیل' ہمارے ساتھ اچھا نہیں رہا بلکہ بالکل بھی اچھا نہیں رہا"۔